رسائی کے لنکس

یورپ اور ایشیا میں ایپل آئی پیڈ کےلانچ پر لمبی قطاریں


یورپ اور ایشیا میں ایپل آئی پیڈ کےلانچ پر لمبی قطاریں
یورپ اور ایشیا میں ایپل آئی پیڈ کےلانچ پر لمبی قطاریں

امریکہ کے بعد یورپ اور ایشیا میں بھی اب ایپل کے سب سے جدید کمپیوٹر آئی پیڈز کی فروخت شروع ہوگئی ہے ۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اب تک وہ 20 لاکھ سے زیادہ آئی پیڈ فروخت کرچکی ہے ۔ اور حال ہی میں بین الاقوامی بازار حصص میں اس نے الیکٹرانک جائنٹ مائیکروسافٹ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

لندن سے ٹوکیو تک ایپل کے سٹورز کے باہر لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں اور آئی پیڈ خریدنے کے خواہش مند وں کا جوش ماند پڑتا نظر نہیں آرہا۔ ایس ایکس کے ایک طالب علم اس قطار میں سب سے آگے تھے اور ان کا کہنا ہے کہ انہیں خاصا انتظار کرنا پڑا۔

ایپل نے اپنا یہ کمپیوٹر امریکہ میں اس سال اپریل میں فروخت کے لیے پیش کیا تھا لیکن مانگ اس قدر زیادہ تھی کہ کمپنی کو اس کی بین الاقوامی فروخت کو موخر کرنا پڑا ۔

آئی پیڈدیکھنے میں ، ایپل کے آئی فون جیسا لیکن سائز میں تھوڑا بڑا ہے۔ جس پر آپ ای میل کر سکتے ہیں، فلم دیکھ سکتے ہیں اور گیمز کھیل سکتے ہیں۔ اسے اخبارات اور رسالوں کے لیے خطرہ بھی قرار دیا جارہا ہے کیونکہ اس میں آپ خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں۔

اٹلی کے شہر روم میں، جہاں قطاروں میں لگے لوگوں کے لیے کافی اور تفریح کا بندوبست بھی کیا گیا تھا، آئی پیڈ کی عالمی فروخت کے آغاز کو ہاتھوں ہاتھ لیا گیا ۔

ایسا ہی جوش ہانگ کانگ سے فرینکفرٹ تک دیکھنے میں آیا ۔ جہاں لوگوں نے صبح تین بجے سے قطاروں میں لگ کر اس جدید کمپیوٹر کی لانچ کا انتظار کیا۔

برطانوی مزاح نگار اسٹیفن فرائی عوام کے اس جوش میں ثقافتی رنگ بھی دیکھ رہے ہیں ۔ ان کا کہناتھا کہ میں جانتا ہوں کچھ لوگ اسے ایک نئی ٹیکنالوجی کا بخار سمجھتےہیں لیکن یہ ایک البم لانچ یا فلم کے پریمیئر کی طرح ہے۔ یہ صرف ٹیکنالوجی کے دلدادہ افراد کے لیے نہیں بلکہ اس میں ایک ثقافتی رنگ بھی جھلکتا ہے۔

یورپ میں جاری معاشی مندی کی لہر کے باوجود لوگ اس چھوٹے سے جدید کمپیوٹر کے لئے 600 سے 1000 ڈالر تک خرچ کرنے کو تیار نظر آئے۔ جبکہ یورپ کے کچھ اسٹورز نے 3 گھنٹوں کے اندر اندر آئی پیڈکے اسٹاک فروخت کرنے کی خبر بھی دی جسے ماہرین معاشیات خراب معاشی صورتحال میں ایک اچھی خبر قرار دے رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG