رسائی کے لنکس

اداکارہ کی عمر 30 سال سے زیادہ نہیں ہوتی: سلمیٰ ہائیک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سلمیٰ ہائیک بالی وڈ کی ایسی اداکارہ ہیں جو 52 سال کی عمر میں بھی دنیا بھر میں پھیلے اپنے فینز کے دلوں پر راج کرتی ہیں۔

'وائلڈ وائلڈ ویسٹ'، 'گرون اپس'، 'آفٹر دی سن سیٹ' اور 'فریڈا' جیسی بہت سی فلمیں ان کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں لیکن ان کے بقول شہرت کا ملنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔

بالی وڈ کے مشہور میگزین 'ان اسٹائل' کو دیئے گئے انٹرویو میں سلمیٰ ہائیک کا کہنا تھا کہ جس وقت انہوں نے فلمی دنیا میں قدم رکھا اس وقت ان کی عمر 20 سال تھی اور امریکہ میں کہا جاتا تھا کہ ایک اداکارہ کی عمر 30 سال سے زیادہ نہیں ہوتی۔

ان کے بقول وہ 30 سال کی ہونا ہی نہیں چاہتی تھیں اور خوفزدہ تھیں لیکن آج انہیں بوڑھا ہونے کا کوئی خوف نہیں۔

سلمیٰ کے مطابق اب ان کی عمر 50 سال سے زائد ہے۔ اب کیا گھبرانا۔ اب نہ جھریوں سے خوف آتا ہے نا بڑھاپے سے۔

سلمٰی پہلی مرتبہ 'ان اسٹائل' کے سرورق کی زینت 29 سال کی عمر میں بنیں تھیں۔ یہ اُن کی زندگی کا ایک اہم موڑ تھا کیوں وہ پہلی ایسی لاطینی خاتون تھیں جنہیں 'ان اسٹائل' نے سرورق پر شائع کیا تھا۔

ستمبر 2003 میں انہیں دوسری بار یہ موقع ملا۔ اس سال انہیں آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

انہیں 2009 میں 'دی کلر' کے سرورق کی زینت بننے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ اس سے قبل سال 2000 میں سلمیٰ کو محض رنگت کی وجہ سے میگزین کے سرورق پر جگہ نہیں ملی تھی۔

وہ کہتی ہیں اس وقت میری عمر 42 سال ہوچکی تھی اور امریکی قول کے مطابق 30 سال کی عمر کے بعد اداکارہ، اداکارہ نہیں رہتی مجھے اس عمر کے بعد بھی سرورق پر شائع ہونے کا موقع ملتا رہا۔

سلمٰی نے انٹرویو کے دوران مزید بتایا کہ انہی دنوں مجھے پیار ہوگیا اور میں ایک بچے کی ماں بن گئی۔ اس دوران فلم 'اگلی بیٹی' میں کام کرنے پر 'گولڈن گلوب ایوارڈ' دیا گیا۔ فلم 'دی میلڈوناڈو مریکل' کی ڈائریکشن پر 'ڈے ٹائم ایمی ایوارڈ' دیا گیا اور اس وقت پوری طرح زندگی سے لطف اندوز ہوئی۔

ان دنوں سلمیٰ خواتین کے حقوق کی سرگرم کارکن ہیں اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرتے ہوئے انہیں 25 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہالی وڈ میں خواتین کے لیے بہت سی چیزیں یکسر بدل گئی ہیں لہذا ان کے لیے بھی بہت کچھ کرنا ہوگا۔

XS
SM
MD
LG