رسائی کے لنکس

عمران فاروق قتل کیس: مشتبہ شخص رہا


لندن پولیس نےمتحدہ قومی موومنٹ کے سابق ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات میں واحد مشتبہ شخص کے خلاف قتل کے الزامات خارج کردیے ہیں۔

’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے میٹروپولٹن پولیس کی ترجمان، کٹرینا مکیبا نے عمران فاروق قتل کیس میں مشتبہ پاکستانی نژاد شخص کے خلاف قتل کے الزامات ختم کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ 9دسمبر 2010ء میں لندن کے علاقے کیمڈن سے 35سالہ مشتبہ شخص کوعمران فاروق قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، جسے عدم ثبوت کی بنا پر رہا کردیا گیا ہے۔

تاہم، میٹروپولٹن پولیس نے اِن خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کی فائل کو بند کردیا گیا ہے۔

لندن پولیس کی ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ اب بھی واقعے کےعینی شاہدین کی جانب سےتعاون کے منتظر ہیں اور میٹروپولٹن پولیس کی پالیسی کے مطابق ایسے کسی بھی تعاون کوخفیہ رکھنے کے ساتھ ساتھ عینی شاہدین کو مکمل تحفظ بھی فراہم کیا جائے گا۔

کٹرینا کے الفاظ میں، ’ عمران فاروق کیس کی فائل اب بھی کھلی ہے اور ہماری تحقیقات جاری ہیں۔ ہم واقع کے عینی شاہدین سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں‘۔

سنہ 1999سے برطانیہ میں جلا وطن ایم کیو ایم کےسینئر راہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو 16ستمبر 2010ء کو لندن کےگرین لین ایجیوٹر علاقے میں نامعلوم ملزمان نےقتل کردیا تھا۔

میٹروپولٹن پولیس کی ترجمان نے’ وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں اِن خبروں کی ایک بار پھر تردید کی کہ عمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں پاکستان میں کسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG