رسائی کے لنکس

عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ 4 مئی تک مؤخر


فائل
فائل

عدالت نے چئیرمین تحریک انصاف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ 4 مئی کو سنایا جائے گا۔ عدالت نے واضح کیا کہ 4 مئی کو عدم پیشی کی صورت میں عمران کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس میں چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر انکی بریت کی درخواست پر فیصلہ 4 مئی تک مؤخر کر دیا ہے۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی تشدد سمیت 4 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ ایس ایس پی تشدد کیس میں عدالت نے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کی موجودگی میں بریت کی درخواست پر فیصلہ سنایا جائے گا۔

عمران خان کے وکیل نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی تشدد کیس میں عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ایس ایس پی تشدد کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلے کے وقت موجود نہیں ہو سکتے۔

عدالت نے چئیرمین تحریک انصاف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ 4 مئی کو سنایا جائے گا۔ عدالت نے واضح کیا کہ 4 مئی کو عدم پیشی کی صورت میں عمران کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت بھی 24 مئی تک ملتوی کردی ہے۔

2014 میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں۔

حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزام کے تحت انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں توڑ پھوڑ اور سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر حملے سیمت سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔ پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے تھے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے مسلسل پیش نہ ہونے کے باعث عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے ورانٹ گرفتاری اور جائیداد ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

خیال رہے کہ 14 نومبر 2017 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس سمیت چار مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی۔

XS
SM
MD
LG