رسائی کے لنکس

عمران خان کی حراست کے بعد پاکستان پر انسانی حقوق کے تخفظ کے لیےزور دیا: امریکہ


امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انضاف کے رہنما عمران خان کی گرفتاری کے بعد اس نے پاکستان پر کئی بار زور دیا ہےکہ وہ اپنے شہریوں کے حقوق کا تخفظ کرے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انضاف کے رہنما عمران خان کی گرفتاری کے بعد اس نے پاکستان پر کئی بار زور دیا ہےکہ وہ اپنے شہریوں کے حقوق کا تخفظ کرے۔

وائس آف امریکہ اردو سروس کے ایک سوال کے جواب میں کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی برداری میں تشویش ہے کہ امریکہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ریاست کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چپ ہے ، وزارت خارجہ نے واضح کیا اعلیٰ امریکی عہدیدار تواتر سے اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ انسانی حقوق ، اقلیوں کے حقوق اور آزادی اظہار جیسے معاملات اٹھاتے رہتے ہیں ۔

وزارت خارجہ کے ترجمان مائیک ملرنے وائس آف امریکہ کو بھیجے جانے والے ایک تحریری جواب میں کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے کھلے بندوں پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے لوگوں کے حقوق، ان کی آزادئ اظہار اور میڈیا کی آزادی کا احترام کرے اور آئین کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کروائے اور ایسا کم از کم 25 مرتبہ کہا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ “ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ انسانی حقوق کا تحفظ کیا جائے جن میں آزادئ اظہار ، اجتماع کی آزادی اور ان لوگوں کے حقوق بھی شامل ہیں جو معاشرے میں پیچھےرکھا گیا ہے جیسے کہ خواتین اور مذہبی اقلیتیں”۔

توقع ہے کہ جسٹس فائز عیسیٰ 90 روز میں الیکشن یقینی بنائیں گے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:07 0:00

کیا پاکستان نے امریکہ کے کہنے پر یوکرین کو ہتھیار فراہم کئے؟

محکمہ خارجہ کے ترجمان نےاس رپورٹ کو مسترد کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان پر دباو ڈالا کہ وہ یوکرین کو اسلحہ فروخت کرے اور اُس کے بدلے امریکہ نے پاکستان کو آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ حاصل کرنے میں مدد فراہم کی۔

امریکی آن لائن جریدے ’دی انٹرسیپٹ‘ نے اپنی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے مبینہ طور پر یوکرین کے لئے 900 ملین ڈالر کا اسلحہ اور گولہ بارود فروخت کیا ہے۔

اس خبر سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے تحریری بیان میں مزید کہا “جیسا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور پاکستان کہہ چکے ہیں، یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات پاکستان اور آئی ایم ایف کا معاملہ ہے۔ امریکہ اس بات چیت میں فریق نہیں تھا۔

'آئی ایم ایف سے مذاکرات، اخباری بیان بازی سے نہیں کیے جاتے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:18 0:00

بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ تاہم ہم پاکستان کے اقتصادی اصلاحات کے پروگرام پر آئی ایم ایف کے ساتھ تعمیری طور پر کام جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔

اس سلسلے میں وائس آف امریکہ نے امریکہ میں پاکستان کے سفارتخانے سے رابطہ کیا لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
امریکہ اور پاکستان کے درمیان فوجی تعلقات کی نوعیت

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا “ہماری پاکستان کے ساتھ 40 سال سے زائد عرصے سے شراکت داری ہے۔ ہم باہمی دلچسپی کے شعبوں جیسے انسداد دہشت گردی اور سمندری اور سرحدی سلامتی کے معاملات میں تعاون بڑھانے کے مواقع کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم اس وقت بڑے پیمانے پر فوجی امداد فراہم نہیں کر رہے جیسا کہ ہم ماضی میں کرتے تھے۔”

فورم

XS
SM
MD
LG