رسائی کے لنکس

بھارت، افغانستان اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط


بھارت، افغانستان اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط
بھارت، افغانستان اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط

بھارت افغانستان کا ’قابلِ بھروسہ دوست اور حامی ہے‘: صدر کرزئی ربانی کے قتل نے دہشت گردی سے خاطر خواہ طور پر نبردآزما ہونے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے، جس کے باعث جنوبی ایشیا کے استحکام کو خطرہ لاحق ہے: من موہن سنگھ

سلامتی اور معاشی تعلقات کے فروغ کے لیے ، بھارت نے افغانستان کے ساتھ ایک اسٹریٹجک پارٹنرشپ سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔ اِس اقدام کو مسائل میں گھرے اِس ملک میں بھارت کے بڑھتے ہوئے کردار سے تعبیر کیا جارہا ہے۔ نئی دہلی سے انجنا پسریچا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایسےمیں جب افغانستا ن کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں، زیادہ کردار ادا کرنے کے لیے افغانستان کی نگاہیں بھارت کی طرف لگی ہوئی ہیں۔

افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ مذاکرات کے بعد بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے بتایا کہ دونوں ممالک کے مابین طے پانے والے اسٹریٹجک معاہدےمیں سلامتی کے امور میں تعاون، تجارت اور معاشی تعلقات کے ساتھ ساتھ باہمی سماجی اور ثقافتی تبادلے شامل ہیں۔

پہلی بار افغانستان نے اِس نوعیت کے کسی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، ایسے میں جب لڑائی کا شکار یہ ملک اتحادیوں کی تلاش میں ہے ، جو 2014ء میں بین الاقوامی فوجیں واپس ہونے کے وقت اُس کی مدد کو آئیں۔

یہ معاہدہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کے قتل کے بعدافغانستان کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔ صدر کرزئی نے پاکستان پر اُن کے ملک میں ’ڈبل گیم‘ کھیلنے اور ربانی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ ربانی کے قتل نے دہشت گردی سے خاطر خواہ طور پر نبردآزما ہونے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے، جس کے باعث جنوبی ایشیا کے استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔

من موہن سنگھ کے بقول، افغانستان کے لوگوں نے بہت تکالیف اٹھائی ہیں۔ وہ امن کے حقدار ہیں اور اُنھیں حق حاصل ہے کہ

وہ بیرونی مداخلت، ڈر اور خوف کے بغیر اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ افغان راہنما اِس بات کے خواہاں ہیں کہ افغانستا ن میں استحکام کے حصول کے حوالے سے بھارت اضافی کردار ادا کرے۔

بھارتی راہنماؤ ں کے ساتھ اپنی بات چیت کے بعد صدر کرزئی نے بھارت کو افغانستان کا ایک قابلِ بھروسہ دوست اور حامی قرار دیا۔

اُنھوں نے براہ راست پاکستان کا نام نہیں لیا، تاہم اُنھوں نے تمام جنوبی ایشیائی ملکوں کے درمیان تعاون اور مفاہمت کی اپیل کی، جن میں اُن کے بقول ہمارے دیگر ہمسایہ ممالک شامل ہیں۔

بھارت افغانستان کو امداد دینے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے اور اُس کی تعمیر نو مین کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔ وہ سڑکوں، ہائی ویز کی تعمیر اور تعلیم اور تربیت میں اعانت کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG