رسائی کے لنکس

بھارت: ہوابازی کی صنعت کو بیرونی سرمایہ کاروں کی تلاش


بھارت: ہوابازی کی صنعت کو بیرونی سرمایہ کاروں کی تلاش
بھارت: ہوابازی کی صنعت کو بیرونی سرمایہ کاروں کی تلاش

معاشی بحران کا شکار بھارتی فضائی صنعت کو امید ہے کہ حکومت کی جانب سے ہوابازی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کی اجازت ملنے کے بعد اس کے تمام دلدّر دور ہوجائیں گے۔

بھارت کے موجودہ مالی سال کے اختتام تک، جو مارچ میں مکمل ہورہا ہے، مقامی فضائی کمپنیوں کا خسارہ ڈھائی ارب ڈالرز تک جا پہنچے گا۔ گزشتہ کئی برسوں سے جاری اس مالی بحران اور خسارے کے باعث بھارتی فضائی صنعت کا ڈھانچہ قرضوں پر کھڑا ہے۔

تاہم مالی بحران کا شکار اس صنعت کو رواں ہفتے ایک اچھی خبر یہ ملی ہے کہ بھارتی وزرا کی ایک کمیٹی نے غیر ملکی فضائی کمپنیوں کو بھارتی ایئرلائنز کے 49 فی صد تک حصص خریدنے کی اجازت دینے پر اتفاق کرلیا ہے۔

اس فیصلے کو دم توڑتی بھارتی فضائی صنعت کے لیے ایک نئی زندگی کی نوید قرا ردیا جارہا ہے اور امکان ہے کہ یہ فیصلہ جلد تمام متعلقہ فورمز سے منظوری کے بعد نافذالعمل ہوجائے گا۔

یہاں یہ امر دلچسپی کا باعث ہے کہ بھارت میں ہوابازی کی صنعت کی ترقی کی شرح دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے اور صرف گزشتہ برس بھارتی فضائی ٹریفک میں 17 فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

تاہم اسکے باوجود مقامی فضائی کمپنیاں مسلسل مالی خسارے کا شکار چلی آرہی ہیں جس کی ایک بنیادی وجہ ایندھن کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ اور اس پر نافذ مقامی محصولات کی بلند شرح ہے۔

گوکہ بھارتی فضائی کمپنیوں نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے ہونے والے نقصانات کو کرایے بڑھا کر پورا کرنے کی کوشش تو کی ہے لیکن اس کے باوجود سرکاری فضائی کمپنی 'ایئر انڈیا' سمیت بھارت کی چھ میں سے پانچ ایئرلائنز نے خود کو خسارے میں ظاہر کیا ہے۔

یہ فضائی کمپنیاں بینکوں کی بھی مقروض ہیں جس کے باعث اب بینک بھی انہیں بحران سے نکالنے کے لیے مزید قرضے دینے پر آمادہ نظر نہیں آتے۔

تاہم امید کی جارہی ہے کہ نئے قانون کے نفاذ کے بعد غیر ملکی فضائی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے نتیجے میں مقامی کمپنیوں کو درپیش مالی مشکلات میں کمی آئے گی۔

غیر ملکی فضائی کمپنیاں بھی بھارت میں ہوابازی کے بڑھتے ہوئے کاروبار کے باعث عرصے سے اس مارکیٹ پر نظریں جمائے بیٹھی ہیں۔

اس وقت بھارت میں بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کے بیشتر آپریشنز صرف بڑے شہروں تک محدود ہیں جب کہ مقامی ایئر لائنز کے حصص کی خریداری کے بعد انہیں چھوٹے شہروں اور قصبات تک بھی رسائی حاصل ہوجائے گی جب کہ بدلے میں بھارتی کمپنیوں کو بین الاقوامی شہروں تک اپنی پروازوں کو توسیع دینے کے مواقع میسر آئیں گے۔

XS
SM
MD
LG