بھارت اس پاکستانی امریکی سے تفتیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس نے ممبئی میں دہشت گرد حملوں میں مدد فراہم کرنے کے جرم کا اعتراف ککیا ہے۔
بھارتی وزیرِ داخلہ چدم برم نے جمعے کے روز نئی دہلی میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ بھارت ڈیوڈ ہیڈلی کو بھارت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرے گا، باوجود اس کے کہ ہیڈلی نے امریکہ سے معاہدہ کر رکھا ہے کہ اسے بھارت، پاکستان یا ڈنمارک کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔
ہیڈلی نے جمعرات کے روز شکاگو میں امریکی وفاقی عدالت میں اپنے ابتدائی بیان کو تبدیل کرتے ہوئے اعترافِ جرم کر لیا۔ اس سے قبل اس نے بے گناہی کا دعویٰ کیا تھا۔
49 سالہ ڈیوڈ ہیڈلی کا اصل نام داؤد گیلانی ہے اور وہ معروف پاکستانی براڈکاسٹر اور ریڈیو پاکستان کے ڈائرکٹر جنرل سلیم گیلانی کا بیٹا ہے۔
اس پر الزام ہے کہ وہ ممبئی میں ان اہداف کی دو سال تک جاسوسی کرتا رہا جن پر عسکریت پسندوں کے ایک جتھے نے 26 نومبر2008ء کو دھاوا بول کر 166 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس کے علاوہ ہیڈلی پر یہ الزام بھی ہے کہ اس نے ڈنمارک کے اس کارٹونسٹ کو ہلاک کرنے کی سازش بھی کی تھی جس نے پیغمبر اسلام کے کارٹون بنا کر مسلم دنیا میں اشتعال پیدا کر دیا تھا۔
ڈیوڈ ہیڈلی کے کیس کے بارے میں اردو وی او اے کے فیاض کیانی نے تجزیہ کار کامران بخاری سے بات کی، جو یہاں سنی جا سکتی ہے۔