بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج 48 روز سے جاری ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے زرعی قوانین پر عمل درآمد روکنے کے باوجود کسان احتجاج ختم کرنے پر تیار نہیں۔ منگل کو دارالحکومت نئی دہلی کے نواح میں کسانوں نے ٹریکٹر مارچ کیا۔
بھارت میں کسانوں کا احتجاج سات ہفتوں سے جاری
![قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج 48 روز سے جاری ہے اور دارالحکومت دہلی سے متصل ہریانہ اور اتر پردیش (یو پی) کی سرحدیں بند ہیں۔ حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت کے آٹھ ادوار ہو چکے ہیں۔ تاہم کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔](https://gdb.voanews.com/6134e583-9262-4fce-827f-3aa20931213d_w1024_q10_s.jpg)
1
قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج 48 روز سے جاری ہے اور دارالحکومت دہلی سے متصل ہریانہ اور اتر پردیش (یو پی) کی سرحدیں بند ہیں۔ حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت کے آٹھ ادوار ہو چکے ہیں۔ تاہم کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
![بھارت کی سپریم کورٹ نے منگل کو زرعی قوانین پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیا ہے۔ تاہم کسانوں کا اصرار ہے کہ قوانین واپس لیے جانے تک وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔](https://gdb.voanews.com/b50f79de-5b2f-457e-8351-da3916c0aa61_w1024_q10_s.jpg)
2
بھارت کی سپریم کورٹ نے منگل کو زرعی قوانین پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیا ہے۔ تاہم کسانوں کا اصرار ہے کہ قوانین واپس لیے جانے تک وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
![عدالت نے مسئلے کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ تاہم کسان رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ یہ پیش کش تو اُنہیں حکومت نے بھی کی تھی۔](https://gdb.voanews.com/5596273b-028a-45c7-9bcd-e1983706785d_w1024_q10_s.jpg)
3
عدالت نے مسئلے کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ تاہم کسان رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ یہ پیش کش تو اُنہیں حکومت نے بھی کی تھی۔
![احتجاجی کسانوں نے احتجاج کے دوران رنگ برنگی پتنگیں اُٹھا رکھی ہیں۔](https://gdb.voanews.com/40ef2ebb-eec1-4cde-bcbc-9378f4657629_w1024_q10_s.jpg)
4
احتجاجی کسانوں نے احتجاج کے دوران رنگ برنگی پتنگیں اُٹھا رکھی ہیں۔