رسائی کے لنکس

بھارت: اجتماعی جنسی زیادتی کے الزام میں چار طلبا پولیس کی تحویل میں


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی ممبئی کے ایک ہائی اسکول میں 8 نومبر کو کی گئی اور پولیس کے علم میں یہ معاملہ جمعرات کو اُس وقت آیا جب اُس لڑکی کی خالہ نے اس بارے میں پولیس کا اطلاع دی۔

بھارت میں انتظامیہ نے ہائی اسکول کے چار طالب علموں کو ایک نوجوان لڑکی سے مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے پر تحویل میں لیا۔

عہدیداروں کی طرف سے یہ اقدام سماجی رابطے کے لیے پیغام رسانی کے طور پر استعمال ہونے والے نظام ’وٹس ایپ‘ پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو کلپ کے بعد کیا گیا۔

لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی ممبئی کے ایک ہائی اسکول میں 8 نومبر کو کی گئی اور پولیس کے علم میں یہ معاملہ جمعرات کو اُس وقت آیا جب اُس لڑکی کی خالہ نے اس بارے میں پولیس کا اطلاع دی۔

15 سالہ لڑکی اس لیے خاموش رہی کیوں کہ اُس کے ساتھ زیادتی کرنے والوں نے اُسے سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔ لیکن جب اُس کی خالہ نے ویڈیو دیکھی تو لڑکی نے تمام روداد سنائی۔

تحویل میں لیے گئے مشتبہ لڑکوں کی عمریں 16 اور 17 سال کے درمیان ہیں۔ پولیس کے مطابق تمام چاروں لڑکوں نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور اُنھیں بچوں کے حراستی مرکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

بھارت میں جنسی تشدد پر خاموش رہنے کی ماضی ایک تاریخ رہی ہے لیکن 2012ء میں نئی دہلی میں 23 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے بعد ملک میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا، جس خاتون کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی وہ بعد میں اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG