رسائی کے لنکس

غیرت کے نام پر قتل: مرکز اور چھ بھارتی ریاستوں کو سپریم کورٹ کا نوٹس


غیر سرکاری تنظیم نےغیرت کے نام پرقتل کا ارتکاب کرنے والوں اور برادری پنچائتوں میں قتل کے فیصلوں کے خلاف سخت کارروائی کی اپیل کی تھی

بھارتی سپریمِ کورٹ نے غیرت کے نام پر قتل کےبڑھتے ہوئے واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے مرکزی حکومت ، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال سمیت چھ ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔

جسٹس آر ایم لودھا اور جسٹس اے کے پٹنائیک پر مشتمل بنچ نے ایک غیر سرکاری تنظیم، شکتی واہنی کی عذرداری پر یہ نوٹس جاری کیے ہیں۔

غیر سرکاری تنظیم نے غیرت کے نام پر قتل کا ارتکاب کرنے والوں اور برادری پنچائتوں میں قتل کے فیصلوں کے خلاف سخت کارروائی کی اپیل کی تھی۔ یہ بات مذکورہ این جی او کے وکیل نے میڈیا کو اطلاع دیتے ہوئے بتائی۔

اُن کا کہنا تھا کہ این جی او نے عدالتِ عظمیٰ سے اپیل کی تھی کہ اپنے اہلِ خانہ کی مرضی کے خلاف شادی کرنے والے جوڑوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور اِس سلسلے میں پولیس محکمے کے رول اور اُس کی ذمہ داریوں کا بھی تعین کیا جائے۔

این جی او کا مؤقف ہے کہ اگر کسی جوڑے نے پولیس سے تحفظ کا مطالبہ کیا ہو اور اُس کے بعد اُس کا قتل ہوجائے تو اُس کی ذمہ داری پولیس پربھی ڈالی جانی چاہیئے۔

عذرداری میں مزید کہا گیا ہے کہ جِن ریاستوں میں برادری پنچائتیں غیرت کے نام پر قتل کے فیصلے کر رہی ہیں اور اہلِ خانہ کی مرضی کےخلاف یا دوسری برادری میں شادی کرنے والے جوڑوں کو ہلاک کیا جا رہا ہے ، وہاں کی حکومتیں کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ اتوار اور پیر کے روز بھی دہلی اور ہریانہ میں ایک ایک جوڑے کا قتل کیا گیا ہے جب کہ دہلی میں چند روز قبل ایک جوڑے کو کرنٹ لگا کر ہلاک کرنے کا سنسنی خیز واقع سامنے آیا تھا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG