رسائی کے لنکس

لیبیا میں پھنسے ہوئے بھارتی باشندوں کو واپس لانے کے انتظامات مکمل


لیبیا میں پھنسے ہوئے بھارتی باشندوں کو واپس لانے کے انتظامات مکمل
لیبیا میں پھنسے ہوئے بھارتی باشندوں کو واپس لانے کے انتظامات مکمل

وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ لیبیا میں تمام بھارتی محفوظ ہیں اور اُن کو واپس لانے کے لیے ایک جہاز روانہ کیا گیا ہے جو مصر پہنچ گیا ہے۔ وہ جلد ہی لیبیا کے شہر بن غازی پہنچنے والا ہے۔

اُنھوں نے یہ بات نئی دہلی میں میڈیا سے بات چیت میں کہی۔ اِس جہاز میں جِس کا نام ’اسکوٹیا پرنس‘ ہے 1200مسافروں کی جگہ ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق لیبیا میں کوئی 18000بھارتی ہیں جِن میں سے 12000طرابلس اور مضافات میں رہتےہیں جب کہ بن غازی میں جو کہ مظاہرین کا مرکز بنا ہوا ہے، 3000بھارتی ہیں۔

دریں اثنا، وزارتِ خارجہ کے اہل کار اور طبی ٹیم کے ارکان بھی ہیں جو انخلا کے عمل میں مدد کریں گے۔

بیان کے مطابق مذکورہ جہاز 27فروری کو بن غازی پہنچے گا اور کم از کم 1200افراد کو لے کر یکم مارچ کو اسکندریہ پہنچ جائے گا۔ وہاں سے اُنھیں ایک خصوصی طیارے کے ذریعے بھارت لایا جائےگا جس کا انتظام کیا جارہا ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ حکومت واپس آنے والوں سے کوئی فیس نہیں لے گی جب کہ اِس سے قبل بھی مصر سے جِن لوگوں کو واپس لایا گیا تھا اُن سے دوگنا کرایا وصول کیا گیا تھا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG