رسائی کے لنکس

بھارت جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر قائم


بھارت جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر قائم
بھارت جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر قائم

بھارتی وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ بھارت جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کی اپنی پالیسی پر قائم ہے، جس پر کوئی نظرِ ثانی نہیں کی جائے گی اور خطروں اور چیلنجوں کے پیشِ نظر کم سے کم دفاعی قوت برقرار رکھی جائے گی۔

مسٹر کرشنا نے لوک سبھا میں اپنی ایک گھنٹے کی تقریر میں کہا کہ حکومت ملکی دفاع کو مستحکم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کی پابند ہے۔

اُن کے بقول، بھارت کی جوہری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے اور وہ عالمی سطح پر غیر امتیازی جوہری ترک ِ اسلحہ کے مؤقف پر قائم ہے۔

وزیرِ خارجہ نے پڑوسی ملکوں سے بھارت کے رشتوں کے حوالے سے کہا کہ حکومت چین اور پاکستان سمیت تمام قریبی ہمسایہ ملکوں کے خلاف تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

اُنھوں نے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے تعلق سے بعض ارکانِ پارلیمنٹ کی تشویش کے حوالے سے کہا کہ حکومت ملکی دفاع کے استحکام میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

اُنھوں نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اعتماد کے فقدان کو کم کرنے اور متنازع اشوز کو حل کرنے کے لیے کھلے دل سے بات چیت کے راستے پر گامزن ہے۔

وزیرِ خارجہ نے اِس امید کا اظہار کیا کہ بھارت دونوں ملکوں کے عوام کے لیے بہتر مستقبل تعمیر کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ اِسی کے ساتھ اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے سرحد پار کی دہشت گردی سے متعلق اپنی تشویش کو خیرباد نہیں کہا ہے اور وہ بھارت مخالف دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG