رسائی کے لنکس

تین پاکستانی شہری پولیس تحویل سے فرار، بھارتی وزارتِ داخلہ نے رپورٹ طلب کر لی


تین پاکستانی شہری پولیس تحویل سے فرار، بھارتی وزارتِ داخلہ نے رپورٹ طلب کر لی
تین پاکستانی شہری پولیس تحویل سے فرار، بھارتی وزارتِ داخلہ نے رپورٹ طلب کر لی

کیس خفیہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا


بھارتی وزارتِ داخلہ نے پولیس تحویل سے تین پاکستانی شہریوں کے فرار ہونے کے واقع پردہلی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ساتھ ہی، بھارتی دارالحکومت اور اُس کے مضافات میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

یہ لوگ دہشت گردی کے الزام میں سزا کاٹ چکے ہیں۔ دہلی پولیس نے تینوں کی تصاویر جاری کی ہیں اور اُن کا سراغ بتانے والے کو ڈیڑھ لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔ اِس کے علاوہ اِس واقع کی مجسٹریٹ کے ذریعے جانچ کا حکم دیا گیا ہے اور یہ کیس خفیہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ جمعے کے روز تین پاکستانی شہری جِن کے نام عبد الرزاق، محمد صادق اور رفاقت علی ہیں گرونانک ہسپتال میں طبی تشخیص کے بعد اُن کی گرفت سے فرار ہوگئے تھے۔

اُنھیں نو سال قبل لال قلع کے نزدیک دھماکہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور تین ماہ قبل اُنھوں نے اپنی سزا مکمل کرلی تھی۔ اُنھیں پاکستان واپس بھیجنے کے عمل پر کارروائی چل رہی تھی کہ اُس سے پہلے ہی وہ فرار ہوگئے۔

بتایا جاتا ہے کہ اُنھیں ایک غیر مسلح پولیس کانسٹیبل ہسپتال لے گیا تھا۔

پولیس نے اُن کے فرار ہونے کے 18گھنٹے بعد ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ ذرائع کے مطابق، مذکورہ پولیس کانسٹیبل سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ سزا ختم ہونے کے بعد اُنھیں حراست مرکز میں رکھا گیا تھا۔

دہلی پولیس نے اُن تینوں کے خلاف غیر ملکیوں سے متعلق قانون کے تحت تازہ مقدمہ درج کیا ہے۔ اُدھر، ہفتے کے روز دہلی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ اُن تینوں ملزموں کو غیر ملکی علاقائی رجسٹریشن دفتر کے حراستی مرکز میں رکھا گیا تھا جب کہ ادارے کا کہنا ہے کہ ایسے لوگوں کو دہلی پولیس کی سپیشل برانچ کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG