رسائی کے لنکس

روپے کی قدر میں کمی سے بھارتی معیشت متاثر


روپے کی قدر میں کمی سے بھارتی معیشت متاثر
روپے کی قدر میں کمی سے بھارتی معیشت متاثر

بھارتی روپیہ کی قدر میں ریکارڈ کمی کے باعث سست شرحِ نمو اور افراطِ زر جیسے مسائل میں گھری بھارتی معیشت کو درپیش بحران میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ لگ بھگ دو ہفتے قبل بھارتی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں اپنی کم ترین سطح تک جا پہنچا تھا تاہم اس کے بعد روپے کی قدر میں کچھ بہتری آئی ہے۔

گزشتہ چار ماہ کے دوران بھارتی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 15 فی صد تک گرچکی ہے۔

ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ کمزور روپے کے باعث بھارتی معیشت کو افراطِ زر کا مقابلہ کرنے میں مزید دشواری کا سامنا ہوگا جو گزشتہ ایک برس سے 10 فی صد تک بلند چلی آرہی ہے اور پالیسی سازوں کے لیے دردِ سر بنی ہوئی ہے۔

بھارت کے معاشی مرکز ممبئی کے 'کرسل کنسلٹنسی' سے متعلق ماہر ڈی کے جوشی کا کہنا ہے کہ روپیہ کی قدر میں کمی بھارتی معیشت کے لیے ایک بری خبر ہے کیوں کہ اس کے باعث ملکی درآمدات کی مالیت میں اضافہ ہوجائے گا۔

بھارتی کرنسی کی قدر گرنے کے بعد مارکیٹ میں ڈالرز کی فروخت اور روپے کی خریداری میں نمایاں کمی آگئی ہے جسے دوبارہ معمول پر لانے کے لیے بھارت کے مرکزی بینک کو مداخلت کرنا پڑی ہے۔

تاہم معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک کے پاس بھی اس بحران کے حل کے لیے کچھ زیادہ آپشن موجود نہیں ہیں کیوں کہ اسے بھی ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھنے کا چیلنج درپیش ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں کئی ایشیائی کرنسیوں کی قدر میں کمی آئی ہے تاہم بھارتی روپیہ اس ضمن میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

ماہرین کے مطابق روپے کی قیمت میں کمی کی بنیادی وجہ سرمایہ کاروں کی جانب سے اپنا زرِ مبادلہ بھارت سے باہر منتقل کرنے کا اقدام ہے اور عالمی معیشت کے بحرانی کیفیت سے نکلنے تک اس سرمایہ کاری کی واپسی کے امکانات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔

ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر یورو کرنسی استعمال کرنے والے یورپی ممالک کو درپیش قرضوں کا بحران سنگین صورت اختیار کرگیا تو بھارت کے لیے بیرونی سرمایہ کاروں کو اپنی جانب متوجہ کرنا مزید مشکل ہوجائے گا۔

اس صورتِ حال کے پیشِ نظر مستقبل قریب میں بھارتی روپے کی قدر میں اضافے کی امید نہیں کی جارہی۔

اس سے قبل یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ بھارتی حکومت کی جانب سے بڑے ریٹیل اسٹوروں کو ملک میں کاروبار کی اجازت دینے کے باعث بھارت میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔

تاہم بھرپور سیاسی مخالفت کے باعث حکومت کو یہ فیصلہ واپس لینا پڑا ہے جس کے بعد یہ امید بھی دم توڑ گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG