رسائی کے لنکس

بڑے ہدف کے باوجود بھارت کی آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست پر بالرز زیرِ عتاب


ایک طرف نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور دوسری جانب پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم موہالی میں منگل کی شب کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی میچز کے نتائج میزبان ٹیموں کے لیے ایک جیسے ہی تھے۔

کراچی میں انگلینڈ نے پاکستان کو با آسانی شکست دی تو موہالی میں آسٹریلیا نے بھارت کی جانب سے دیا گیا پہاڑ جیسا 209 رنز کا ہدف چار گیندیں قبل ہی حاصل کر لیا۔

پاکستان کی شکست کے آثار تو اسی وقت واضح ہو گئے تھے جب کراچی کی بیٹنگ وکٹ پر انگلینڈ جیسی ٹیم کو محض 158 رنز کا تعاقب کرنا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے آسٹریلیا کو دیے گئے ہدف تک پہنچنا جوئے شیر لانے کے مترادف تھا۔ لیکن ایک بار پھر آسٹریلیا کے وکٹ کیپر بلے باز میتھیو ویڈ کی جارحانہ بیٹنگ نے بازی پلٹ دی۔

اس سے پہلے آسٹریلوی آل راؤنڈر کیمرون گرین 30 گیندوں پر 61 رنز بنا کر بڑے ہدف کے تعاقب کے لیے آسٹریلیا کے ارادے ظاہر کر چکے تھے۔

میتھیو ویڈ کے 21 گیندوں پر 45 رنز نے جہاں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستان کے خلاف میچ کی یاد تازہ کی تو وہیں بھارت کے اسٹار بالر بھونیشور کمار کا 19 واں اوور ایک بار پھر مہنگا ثابت ہوا۔

پاکستان کی شکست کا ذمہ دار ایک بار پھر کمزور مڈل آرڈر کو قرار دیا جا رہا ہے تو وہیں جسپریت بمراہ کی غیر موجودگی میں بھارت کی بالنگ ایک بار پھر سب کے نشانے پر ہے۔

میچ کے اختتام پر شکست سے مایوس بھارتی کپتان روہت شرما نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ "ہمارے بلے بازوں نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن ایسا لگتا تھا کہ ہمارے بالرز وہاں تھے ہی نہیں۔"

موہالی میں 209 رنز کے تعاقب میں آسٹریلوی بلے بازوں نے بھارتی بالرز کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ بھونیشور کمار نے چار اوورز میں بغیر کوئی وکٹ لیے 52 رنز دیے، یوزیندرا چاہل نے 3.2 اوورز میں 42 رنز، ہرش پٹیل نے چار اوورز میں 49 رنز دیے تھے۔

حال ہی میں سری لنکا کی کامیابی پر ختم ہونے والے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھی بڑا ہدف دیے جانے کے باوجود بھارت کو سری لنکا اور پاکستان کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان دونوں میچز میں بھی بھارتی بالرز خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے تھے۔

سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر بھی بھارتی بالنگ سے مایوس ہیں۔ میچ کے بعد اپنے ردِعمل میں اُن کا کہنا تھا کہ بھونیشور کمار نے آسٹریلیا، پاکستان اور سری لنکا کے خلاف حالیہ میچز میں 18 گیندوں پر 47 رنز دیے اور یہی بھارت کے لیے سب سے بڑی پریشانی ہے۔

بھارت کے معروف اسپورٹس تجزیہ کار وکرانت گپتا کہتے ہیں کہ آسٹریلوی ٹیم نے نہ صرف بھارتی بالنگ کی خامیاں ظاہر کیں بلکہ ورلڈ کپ سے قبل ٹی ٹوئنٹی بیٹنگ کا عکس بھی دکھا دیا۔ ''ہاں آپ نے 208 رنز بنائے، لیکن اس پچ پر یہ بھی زیادہ نہیں تھے۔''

معروف کمنٹیٹر ہارشا بھوگلے کہتے ہیں کہ بھارت کی ڈیتھ بالنگ کی خامیاں ایک بار پھر سامنے آ گئی ہیں، اکیلے بمراہ اس خلا کو پر نہیں کر سکتے۔

XS
SM
MD
LG