رسائی کے لنکس

پاکستانی فن کاروں کی فلمیں دکھانے پر پابندی


پہلے سینما مالکان نے ایسی تمام فلموں کی نمائش سے انکار کیا جن میں پاکستانی فنکار شامل ہوں اور اب بھارت کی چار ریاستوں میں ان فلموں کی نمائش پر پابندی لگا دی ہے ۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ملکی سرحدوں پر چھائی کشیدگی تو اب کچھ کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے لیکن فن اور فنکاروں کے درمیان اب بھی ’سرحدیں‘ کھینچی ہوئی ہیں۔

پہلے سینما مالکان نے ایسی تمام فلموں کی نمائش سے انکار کیا جن میں پاکستانی فنکار شامل ہوں اور اب بھارت کی چار ریاستوں میں ان فلموں کی نمائش پر پابندی لگا دی ہے۔

ان چار ریاستوں میں مہاراشٹر، گجرات، گووا اور کرناٹک شامل ہیں۔ بھارت کی سیاسی تنظیم ’مہا راشٹر نونرمان سینا ‘،’ دی سینما اونرز ایگزیبیشن ایسو سی ایشن آف انڈیا ‘ اور ’فلم پروڈیوسر ایسوسی ایشن ‘تینوں پاکستانی کاسٹ والی فلموں کی نمائش کے حق میں نہیں ہیں ۔

پابندی کے بعد ہندوؤں کے سب سے بڑے تہوار دیوالی پر ریلیز ہونے والی کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ اور ’رئیس‘ کی نمائش کا معاملہ لٹکتا محسوس ہورہا ہے۔ ’اے دل ہے مشکل ‘میں فواد خان اور ’رئیس ‘ کی کاسٹ میں مائرہ خان نے کام کیا ہے۔

دیوالی اور عید دو ایسے بڑے مواقع ہوتے ہیں جب فلمیں ہٹ، سپر ہٹ اور میگا ہٹ ہوتی اور خوب بزنس کرتی ہیں۔ ماضی میں ان تہواروں پر ریلیز ہونے والی متعدد فلموں نے کروڑوں کا بزنس کیا۔

شیام بینگل نئی مثال قائم کرنے کے خواہشمند
اس تمام صورتحال کے باوجود بالی وڈکے نیشنل ایوارڈ یافتہ فلم میکر شیام بنیگل دونوں ملکوں کے درمیان تلخیاں کم کرنے اور’پیغام امن‘ کو اجاگر کرنے کے لئے ایک نئی فلم بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

’ٹائمز ٓف انڈیا‘ کی ایک خبر کے مطابق شیام بینیگل اپنی فلم ’یہ راستے ہیں پیار کے‘ میں دومیوزیشنز کے گرد گھومتی کہانی پر فلم بنانے کے متمنی ہیں جو دونوں ملکوں میں کام کرتے ہیں۔ شیام بینگل ایک رول کے لئے پاکستانی اسٹارفواد خان کو کاسٹ کرنا چاہتے ہیں۔

’یہ راستے ہیں پیارکے‘ کے ڈائریکٹرہرش نرائن ہیں جوگزشتہ پندرہ سال سے پاکستان اوربھارت کے درمیان محبت اوربھائی چارے کوفروغ دینے کے لئے کام کررہے ہیں۔

ہرش نرائن نے بھارتی اخبار’ممبئی مرر‘سے گفتگو میں کہاکہ انڈین موشن پکچرز پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستانی فنکاروں پرپابندی کے باوجود فلم کے پروڈیوسراورڈائریکٹرپاکستانی اداکار کے ساتھ فلم بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔

ہرش کا کہنا ہے کہ امن ومحبت اورانسانیت کے جذبوں کوعام کرنے کا یہ بہترین موقع ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان حالات کشیدہ ہیں۔

ہرش نے بتایا کہ فوادخان فلم میں کام میں کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن موجود حالات کی وجہ سے کچھ ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔جوں ہی کشیدگی میں کمی آئے گی یقینا ً فواد فلم کا حصہ بنیں گے۔

’یہ راستے ہیں پیارکے‘ سے متعلق پاکستان اوربھارت کی متعدد نامور اور اہم شخصیات نے نیک خواہشات کا اظہارکرتے ہوئے اسے امن کے لئے اچھی کوشش قرار دیا۔

بالی وڈ کے ویٹرن فلم میکر اور پاکستان اوربھارت کی دوستی کے سب سے بڑے حامی مہیش بھٹ فلم کے کریٹو ایڈوائزر ہیں جبکہ مشہورشاعرفیض احمد فیض کی بیٹی اورپاکستانی رائٹرو اداکارہ سلیمہ ہاشمی بھی اس پروجیکٹ کا حصہ ہیں۔

سلیمہ ہاشمی کا کہنا ہے ہرش نرائن پاکستانی اوربھارتی نوجوانوں کوقریب لانے کے لئے طویل عرصے سے کوشش کررہے ہیں۔ اوراب وہ اپنی فلم کے ذریعے بھی امن پھیلانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کے مطابق سابق پاکستانی وزیرخارجہ خورشید قصوری نے بھی فلم کی حمایت کی ہے۔قصوری کا کہنا ہے مجھے امید ہے یہ فلم دونوں ملکوں کے درمیان تلخیاں کم کرنے میں مدد کرے گی۔

XS
SM
MD
LG