رسائی کے لنکس

بھارت، پاکستان کے اعلیٰ سفارتی عہدیداروں کی ملاقات


سلمان خورشید اور سرتاج عزیز نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان مجوزہ ملاقات اور کشمیر میں حد بندی لائن پر کشیدگی دور کرنے سے متعلق اقدامات سمیت دوطرفہ اُمور پر تبادلہ خیال کیا۔

بھارت اور پاکستان کے اعلیٰ ترین سفارتی عہدیداروں نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان مجوزہ ملاقات اور کشمیر میں حد بندی لائن پر کشیدگی دور کرنے سے متعلق اقدامات سمیت دوطرفہ اُمور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز اور بھارتی وزیرِ خارجہ سلمان خورشید کے درمیان ملاقات جمعہ کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکک میں ہوئی، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق بات چیت کے دوران نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے رواں ماہ اجلاس کے موقع پر دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ممکنہ ملاقات کا موضوع بھی زیر بحث آیا۔

دونوں فریقوں کی جانب سے وزیرِ اعظم نواز شریف اور اُن کے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ کے درمیان ملاقات سے متعلق فوری طور پر کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا۔

البتہ بھارتی وزیرِ خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اعلیٰ سطحی مذاکرات کے لیے ماحول کا سازگار ہونا ضروری ہے۔

سلمان خورشید نے لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کے معاہدے کی پاسداری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرحدوں پر امن ساز گار ماحول کا حصہ ہے۔

بھارتی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ اُن کا ملک ممبئی حملوں میں ملوث افراد کا مُحاسبہ چاہتا ہے اور وہ توقع کرتے ہیں کہ پاکستان کے عدالتی کمیشن کا دورہ بھارت قانونی چارہ جوئی میں تیزی کا باعث بنے گا۔

اُن کے بقول بھارتی حکام کو بتایا گیا ہے کہ عدالتی کمیشن گواہوں سے جرح کے لیے 23 ستمبر کو بھارت پہنچے گا۔

عدالتی کمیشن نے 11 ستمبر کو نئی دہلی روانہ ہونا تھا، لیکن مذہبی تہوار کے سلسلے میں تعطیلات کی وجہ سے بھارتی حکام کے کہنے پر یہ دورہ موخر کرنا پڑا۔

آٹھ رکنی کمیشن نے بھارت میں جن شخصیات سے جرح کرنی ہے اُن میں ممبئی حملے کے اہم کردار اجمل قصاب کا بیانِ حلفی ریکارڈ کرنے والی مجسٹریٹ، مرکزی تحقیقاتی افسر اور حملہ آوروں کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹرز شامل ہیں۔

کمیشن گزشتہ برس مارچ میں بھی بھارت کا دورہ کر چکا ہے لیکن پاکستان میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اس کی پیش کردہ رپورٹ کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ وکلاء نے گواہوں سے جرح نہیں کی۔

پاکستان میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے کمانڈر ذکی الرحمٰن لکھوی سمیت سات افراد پر ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے، جس کی آئندہ سماعت 18 ستمبر کو ہونی ہے۔
XS
SM
MD
LG