رسائی کے لنکس

ون ڈے سیریز، کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی پر ایک نظر


اتفاق دیکھئے کہ سری لنکا کی پوری ٹیم نے مل کر پانچویں ون ڈے میں 103رنز بنائے تھے۔ گویا سری لنکن ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے رنز اور بابر اعظم کے تن تنہا 103 رنز۔ کارکردگی کی یہ بڑی مثال ہے

حالیہ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں نوجوان پاکستانی ٹیم نے کھیل کے ہر شعبے میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا، بولرز نے حریف ٹیم کے بیٹسمینوں کو تگنی کا ناچ نچایا تو بیٹسمینوں نے مخالف بولرز کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےمطلوبہ ہدف تک بآسانی رسائی حاصل کی۔

بیٹسمین

پاکستان کے رائٹ ہینڈ بیٹسمین بابر اعظم نے تسلسل کے ساتھ پرفارمنس دی اور پانچ میچوں کی چار اننگز میں 101رنز کی اوسط سے سب سے زیادہ 303رنز بنائے جس میں دو سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل ہے۔ ان کا ایک اننگز میں سب سے زیادہ اسکور 103 رنز رہا۔

اتفاق دیکھئے کہ سری لنکا کی پوری ٹیم نے مل کر پانچویں ون ڈے میں 103رنز بنائے تھے۔ گویا سری لنکن ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے رنز اور بابر اعظم کے تن تنہا 103 رنز۔ کارکردگی کی یہ بڑی مثال ہے۔

شعیب ملک نے چار اننگز کھیل کر 80 اعشاریہ 50 کی اوسط سے مجموعی طور پر 161 رنز بنائے جس میں دو نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان سے سب سے زیادہ اسکور 81 رنز رہا۔

فخر زمان نے پانچ میچوں کی تمام اننگز میں بیٹنگ کی اور 29اعشاریہ 60 کی اوسط سے 148رنز اسکور کیے۔ تاہم، وہ ایک مرتبہ بھی نصف سنچری اسکور نہ کر سکے۔

انعام الحق نے تین میچوں میں شرکت کی اور 73 اعشاریہ 50 کی اوسط سے 147 رنز بنائے جس میں ڈیبیو میچ کی شاندار سنچری بھی شامل ہے۔

بولرز

پاکستان کی طرف سے حسن علی نے سب سے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کئی ریکارڈ بنائے جس میں کم ترین میچوں میں 50وکٹیں لینے کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔

انہوں نے حالیہ سیریز میں پانچ میچوں کی پانچ اننگز میں مجموعی طور پر 43اوورز کرائے جن میں دو میڈنز شامل تھے۔

حسن نے مجموعی طور پر 158 دیئے اور 11 اعشاریہ 28 کی اوسط سے 14 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی بہترین بولنگ 34رنز کے عوض پانچ وکٹیں رہی۔

شاداب خان نے 163 رنز دے کر 16 اعشاریہ 30 کی اوسط سے 10 وکٹیں لیں جس میں 47 رنز دے کر تین وکٹیں ان کی بہترین بولنگ رہی۔

انہوں نے آل راؤنڈ کارکردگی دکھاتے ہوئے ایک نصف سنچری بھی بنائی۔

عثمان خان نے صرف دو میچ کھیلے اور 12رنز کی اوسط سے 6وکٹیں حاصل کیں جس میں آخری ایک روزہ میچ میں ان کی ریکارڈ ساز 34رنز دے پانچ وکٹیں شامل ہے۔

وکٹ کیپر اور فیلڈرز کے کیچ


پاکستان کے وکٹ کیپر کپتان سرفراز احمد نے عمدہ وکٹ کیپنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے وکٹ کے پیچھے مجموعی طور پر 10 شکار کیے، جبکہ بابر اعظم اور فخر زمان نے چار، چار فیلڈ کیچز لئے۔

XS
SM
MD
LG