رسائی کے لنکس

انڈونیشیا: شدت پسندی کے شبہ میں مذہبی رہنما گرفتار


انڈونیشیا میں حکام کا کہنا ہے کہ خصوصی پولیس نے سخت گیر موقف رکھنے والے مذہبی رہنما ابوبکر بشیر کو شدت پسندوں سے روابط کے شبہ میں حراست میں لے لیا ہے۔

مئی میں تین مشتبہ شدت پسندوں کی گرفتاری کے بعد سے پولیس 72 سالہ بشیر کی نگرانی کر رہی تھی اور ان کو پیر کی صبح جزیرہ جاوا کے علاقے سیامس سے گرفتار کیا گیاہے ۔

حکام کا دعویٰ ہے کہ ِان کے پاس ایسے ثبوت موجود ہیں جن سے ابوبکر بشیر کے اْس شدت پسند گروپ سے تعلقات کی نشاندہی ہوتی ہے جو انڈونیشیا کے جنوبی صوبہ آچہ میں تربیتی مراکز چلا رہا ہے۔پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے حوالے سے تفصیلات فوری طور پر منظر عام پر نہیں لائی جا سکتی ہیں ۔

گرفتار کیے گئے مذہبی رہنما کے وکیل نے پولیس کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے ۔

ابوبکر بشیر کو ماضی میں بھی دو مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ 2002ء میں انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں ہوئے بم دھماکوں میں مغربی سیاحوں سمیت 202 افراد کی ہلاکت کے سلسلے میں ان کو حراست میں لیا گیا تھا اور اڑھائی برس جیل کاٹنے کے بعد 2006ء میں ان کی رہائی عمل میں آئی تھی۔ ان کی بنائی ہوئی شدت پسند تنظیم، جس پر القاعدہ کی حمایت حاصل ہونے کا شبہ ہے، بالی بم دھماکوں میں ملوث پائی گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG