رسائی کے لنکس

عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی آزادی کےحصول کا عہد


Protesters chant slogans against Iraq's Shi'ite-led government during a demonstration in Fallujah, Iraq, December 28, 2012.
Protesters chant slogans against Iraq's Shi'ite-led government during a demonstration in Fallujah, Iraq, December 28, 2012.

ہلری کلنٹن نے کہا کہ انٹرنیٹ، ‘کنیکشن ٹیکنالوجی ’کی طاقت کی مظہر ہے جو سیاسی، سماجی اور معاشی تبدیلی کے کام میں تیزی کا موجب بنتی ہے

حالیہ دِنوں میں انٹرنیٹ کے ذریعےمشرقِ وسطیٰ میں رونما ہونے والی بغاوتوں کےتناظر میں امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نےدنیا بھرمیں آزاد انہ اور بغیر کسی قدغن کے انٹرنیٹ کے استعمال کے بارے میں اوباما انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

منگل کو واشنگٹن میں تقریر کرتے ہوئے ہلری کلنٹن نے کہا کہ مصر اور ایران میں جو کچھ ہوا وہ لوگوں کے اندر سیاسی اورمعاشی صورتِ حال کے بارے میں اُن کی گہری تشویش کےباعث ہوا ہے، جہاں اِن ملکوں کےشہریوں نےاپنی بے چینی کا اظہار بڑے بڑے مظاہروں سے کیا۔

اُنھوں نے کہا کہ انٹرنیٹ، ‘کنیکشن ٹیکنالوجی ’کی طاقت کی مظہر ہے جو سیاسی، سماجی اور معاشی تبدیلی کے کام میں تیزی لاتی ہے۔

اُنھوں نے متنبہ کیا کہ وہ ملک جو انٹرنیٹ تک رسائی پر قدغن لگانے کے خواہاں ہیں وہ عام بے اطمینانی کے خلاف کی جانے والی سرگرمی کو ہمیشہ کے لیے دبا نہیں سکتے۔ اُنھوں نے کہا کہ جوں جوں زیادہ سے زیادہ لوگ انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کر رہے ہیں، اِس سوال کی اہمیت بڑھ رہی ہے کہ انٹرنیٹ کن اصولوں کی طابع ہونی چاہیئے۔ اُنھوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کے استعمال کےلیے ایک مشترکہ سوچ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں انٹرنیٹ پر کئی طرح کی بندشیں لگائی جا رہی ہیں، اور اِن ملکوں میں برما، چین، کیوبا اور ایران شامل ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ویتنام میں حکومت پر تنقید کرنے والے بلاگرز کو گرفتار کیا جاتا ہے اور اذیت پہنچائی جاتی ہے۔

کلنٹن نے کہا کہ محکمہٴ خارجہ نے گذشتہ ہفتے ٹُوِٹَر کے سماجی نیٹ ورکنگ سائٹ پر عربی اور فارسی میں اکاؤنٹ جاری کیے ہیں، اور بہت جلد چینی، ہندی اور روسی زبانوں میں بھی ٹوٹر اکاؤنٹ کام کرنا شروع کردیں گے۔

XS
SM
MD
LG