رسائی کے لنکس

نیو یارک میں ممتاز حسین کے فن کی پذیرائی


نیو یارک کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ اِس جگمتاتے شہر میں جمالیات اور تخلیق کے عمل کی تکمیل کے لیے کافی سامان موجود ہے، جہاں، بقول اُن کے، قدردانوں کی کمی نہیں

ممتاز حسین ایک مصنف، تخلیق کار اور فلم ساز ہیں، جنھوں نے اپنی بیش بہا خداداد صلاحیتوں کے باعث شہرت حاصل کی ہے۔

پچھلے ہفتے نیویارک میں اُن کی آرٹ فیچر فلم 'Art=(Love)2' کے سلسلے میں ایک تقریب ہوئی۔

فلم کا نام ہی منفرد نہیں، بلکہ اُس کا بنیادی خیال اور اُس کے کردار خصوصی و مثالی ہیں، جن میں وہ آرٹ کے بلند مقام پر فائز لگتے ہیں۔

اِس فیچر فلم کے لیے منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں، اُنھوں نے جمالیات اور تخلیق کے عمل کے بارے میں سیر حاصل گفتگو کی اور سامعین کے سوالات کے جواب دیے۔

نیو یارک کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ اِس جگمتاتے شہر میں اِس دھن کی تکمیل کے لیے کافی سامان موجود ہے، جہاں، بقول اُن کے، قدردانوں کی کمی نہیں۔

اُن کے شائقین و ناقدین کہتے ہیں کہ ممتاز حسین ’الفاظ سے تصویریں بناتے ہیں‘۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق، اُن کے پاس نہ تو موضوعات کی کمی ہے، نہ ہی پیش منظر اور پس منظر کی۔اُن کی ہر تخلیق، چاہے پینٹنگز ہوں یا فلمیں یا افسانے سبھی اِسی حقیقت کی عکاس ہیں۔ اُن کے فن پاروں اور اُن کی فلموں کو دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ وہ صوفی روایات سے بہت متاثر ہیں۔

ہالی ووڈ کے سکرین پلے کے ایک مقابلے میں تقریباً 7000 اسکرپٹس میں سے، ممتاز حسین کی تحریرA Kind Executionکو چوتھا انعام ملا۔

پاکستانی نژاد ممتاز حسین فلم ساز کے علاوہ ایک پینٹر، گرافک ڈزائنر، آرٹ ڈائریکٹر اور کہانی کار بھی ہیں۔

اُنھوں نے جو متعدد فلمیں بنائی ہیں اُن میں شہرہٴ آفاق اردو فسانہ نگار غلام عباس کے مشہور افسانے ’اوور کوٹ‘ پر مبنی ایک ٹیلی فلم بھی شامل ہے جس کا سارا منظر نامہ نیویارک کے نہایت بارونق اور جگمگاتے علاقے، مین ہٹن کے گِرد گھومتا ہے اوراُس کے کردار بھی امریکی ہیں۔

آڈیو رپورٹ سننے کے لیے کلک کیجیئے:
معروف فلم ساز، مصنف و تخلیق کار، ممتاز حسین سے گفتگو
please wait

No media source currently available

0:00 0:13:34 0:00
XS
SM
MD
LG