رسائی کے لنکس

’پاکستان، سوئیڈن سے تعلیم سمیت بہت سے شعبوں میں رہنمائی حاصل کر سکتا ہے‘


سفیر طارق ضمیر نے بتایا کہ سوئیڈن میں پاکستانی نژاد افراد کی تعداد تقریباً 15 ہزار ہے اور وہ اپنے ملک کی قومی روایات اور ثقافت کی ترجمانی کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ وہ آبائی وطن کے ساتھ ساتھ اپنے اپنائے ہوئے ملک سے بھی یکساں پیار کرتے ہیں اور اِس ملک کے اصلی دھارے میں شامل ہیں۔

سوئیڈن میں پاکستان کے سفیر جناب طارق ضمیر کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے دوست ملک سوئیڈن سے تعلیم سمیت بہت سے شعبوں میں رہنمائی حاصل کر سکتا ہے، خاص کر ٹیکنالوجی کی اختراعات، سیکنڈری اسکول کی تعلیم اور ریسرچ کے شعبےمیں۔

سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں پاکستانی سفارت خانے میں ’وائس آف امریکہ‘ کے نمائندے سے ایک ملاقات کے دوران اُنھوں نے اِس جانب توجہ دلائی کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سوئیڈن نے اختراعات پر مبنی ٹیکنالوجی اور تعلیم و تحقیق کے میدان میں اپنا ایک مقام حاصل کیا ہے اور یہ بات پاکستان سمیت مختلف ترقی پذیر ممالک کے لیے مشعل راہ ہوسکتی ہے، اور دستیاب انسانی وسائیل کا مؤثر اور بامقصد استعمال ترقی کی راہیں کھول سکتا ہے۔

سفیر طارق ضمیر نے یاد دلایا کہ سوئیڈن ان ملکوں میں شامل ہے جن کے ساتھ پاکستان نے سن پچاس کی دہائی کے شروع میں سفارتی تعلقات باضابطہ طور پر قائم کیے۔

اُنھوں نے کہا کہ شروع سے ہی دونوں ملکوں کے تعلقات بہت اچھے اور کسی قسم کی کشیدگی سے پاک رہے ہیں۔

تاہم، ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کےدرمیان دوطرفہ تجارت توہے، لیکن، اس شعبے میں جتنی گنجائش اور امکانات موجود ہیں، اعداد و شمار سے اُن کی عکاسی نہیں ہوتی۔ اُنھوں نے اس امید کا ااظہار کیا کہ کوششیں کی جارہی ہیں اور آنے والے دِنوں میں اس شعبے میں وسعت دیکھنے میں آئے گی۔

جہاں تک بین الاقوامی مسائل کا تعلق ہے، پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ بیشتر معاملات پر دونوں کا مؤقف یکساں ہے۔

دونوں ممالک بین الاقوامی سطح پر، اقوام متحدہ میں اور دوسرے کثیر جہتی فورم پر ایک دوسرے سے تعاون کرتے آئے ہیں۔

سفیر طارق ضمیر نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ پاکستان اور سوئیڈن کے درمیان اعلیٰ سطح کے دو طرفہ دوروں کا بھی اہتمام ہوتا ہے تاکہ تعاون کے دائرے کو مزید بڑھایا جاسکے۔

اُنھوں نے حوالہ دیا کہ ابھی حال ہی میں سابق وزیر اعظم کارل بلٹ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشست کے لیے پاکستان کی حمایت ھاصل کی جاسکے۔

گذشتہ سال دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم نے عالمی ادارے کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ملاقات بھی کی اور دو طرفہ معاملات پر تبادلہ ٴ خیال کیا۔ اُنھوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ سوئیڈن کے وزیر اعظم پاکستان کا دورہ کریں گے جس سے تعاون کادائرہ مزید وسیع ہوسکے گا۔

سوئیڈن میں مقیم پاکستانی نژاد لوگوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ اس ملک میں مقیم تمام پاکستانی مختلف شعبوں میں بھرپور اور فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔

اُنھوں نے بتایا کہ سوئیڈن میں پاکستانی نژاد افراد کی تعداد تقریباً 15ہزار ہے اور وہ اپنے ملک کی قومی روایات اور ثقافت کی ترجمانی کرتے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ وہ آبائی وطن کے ساتھ ساتھ اپنے اپنائے ہوئے ملک سے بھی یکساں پیار کرتے ہیں اور اِس ملک کے اصلی دھارے میں شامل ہیں۔

سفیر طارق ضمیر نے خاص طور پر اِس جانب توجہ دلائی کہ سوئیڈن میں مقیم پاکستانیوں کی دوسری نسل کے بیشتر نوجوان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور تعلیم پر نوجوان نسل کی دلچسپی کے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور ہر شعبے میں اُن کی نمایاں کارکردگی اس بات کا واضح ثبوت ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی نژاد افراد کا آپس میں بھی رابطہ ہے اور ایک نئے ماحول میں وہ اپنی اقدار کو لے کر آگے چلتے ہوئے ایک نئے اور جدید معاشرے میں اپنا مقام بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

سفیر طارق ضمیر سوئیڈن کے ساتھ ساتھ فن لینڈ میں بھی پاکستانی مفادات کے نگراں ہیں۔

ملاقات کے دوران، ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے بڑے اعتماد سے کہا کہ اُن کا نصب العین پاکستان کے مفادات کی نگرانی کے ساتھ ساتھ اس کے امیج کو بلند کرنا اور ملک کی مثبت تصویر کا فروغ ہے اور اِس مشن میں مقامی آبادی کا بھی اُنھیں بھرپور تعاون حاصل ہو رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG