رسائی کے لنکس

چوتھی جماعت میں میٹرک کرنے والا ذہین طالب علم


ٰIqrarul Hasan
ٰIqrarul Hasan

جب آپ چوتھی جماعت میں تھے تو کیا کچھ کرچکے تھے؟

بچے گفتگو کرتے ہیں تو عام طور پر بتاتے ہیں کہ گرمیوں کی چھٹیوں میں کہاں گئے، کون سی فلمیں اور ڈرامے دیکھے، کون سے جاسوسی ناول پڑھے۔ لیکن چند دنوں سے سوشل میڈیا پر حیران کن دعوے کیے جارہے ہیں۔ کوئی کہتا ہے کہ وہ چوتھی جماعت میں نیوٹن کو ٹیوشن پڑھاتا تھا۔ کسی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ چوتھی جماعت میں بڑے شعرا کی غزلیں درست کرتا تھا۔ ایک صاحب کا اصرار ہے کہ جب وہ چوتھی جماعت میں تھے تب بھی ماہ نور بلوچ ویسی ہی تھیں جیسی بیس سال بعد آج دکھائی دیتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر اس دلچسپ سلسلے کا آغاز اے آر وائی کے اینکر اقرار الحسن کے ایک ٹوئیٹ سے ہوا۔ انھوں نے لکھا کہ جب وہ چوتھی جماعت میں تھے تو تنویر المقباس، تفسیر کبیر، تفسیر درمنثور، مفاتیح الغیب، روح البیان، روح المعانی اور تفسیر ابن کثیر سمیت ایک درجن تفاسیر اور صحاح ستہ کا مطالعہ کرچکے تھے۔

یہ دعویٰ کوئی اور کرتا تو لوگ نظرانداز کردیتے یا ہنس کر بات ٹال دیتے لیکن اقرارالحسن معروف اینکر ہیں۔ وہ ایک پروگرام سرعام کی میزبانی کرتے ہیں جس میں دوسروں کے جھوٹ کے بھانڈے پھوڑے جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کا ٹوئیٹ جنگل کی آگ کی طرح پھیلا اور لوگوں نے مزے مزے کے جملے کسے۔

ذیشان خان نیازی نے اقرار الحسن کی طرف سے لکھا کہ جب میں چوتھی جماعت میں تھا تو میں نے جنگ آزادی میں حصہ لیا اور پاکستان کا خواب بھی دیکھ لیا تھا۔

ماہم زینی نے اقرار الحسن کی طرف سے لکھا کہ جب میں چوتھی جماعت میں تھا تب ڈاکٹر قدیر کے ساتھ مل کر ایٹم بم بنارہا تھا۔

عالمگیر خان مشوانی نے لکھا کہ سکندر اعظم نے جب بابل فتح کیا تو اس وقت وہ چوتھی جماعت کے رزلٹ کا انتظار کررہا تھا۔

امین احمد نے مذاقاً کہا کہ ہلاکو خان نے بغداد کے تمام کتب خانوں کو اس لیے آگ لگوادی تھی کہ کہیں اقرارالحسن چوتھی جماعت میں وہ تمام کتابیں نہ پڑھ لیں۔

ظہور ندیم نے تعجب کا اظہار کیا کہ اقرارالحسن نے چوتھی جماعت میں اتنی کتابیں پڑھیں تو پھر چوتھی جماعت کس نے پڑھی؟

ٹوٹ بٹوٹ نے لکھا کہ لمبی لمبی پھینکے میں ساؤتھ انڈین فلمیں تیسرے، مراد سعید دوسرے اور اقرارالحسن پہلے نمبر پر آگئے، سروے رپورٹ

عبدالرحمان نے لکھا کہ جب میں چوتھی جماعت میں تھا تو چوتھا عشق کیا۔

عامر راہداری نے بتایا کہ جب وہ چوتھی جماعت میں تھے تو لب پہ آتی ہے دعا کو لپے آتی ہے دعا پڑھتے تھے۔

رپورٹر اے وحید مراد نے لکھا کہ جب میں چوتھی جماعت میں تھا تو نوبیل پرائز کمیٹی نے بلایا تھا مگر اگلی صبح میں نے تاریخ فرشتہ پڑھنی تھی اس لیے جانے کا وقت نہیں ملا۔

سب سے مزے کی بات سعود جنجوعہ نے لکھی کہ انھوں نے چوتھی جماعت ہی میں میٹرک پا س کرلیا تھا۔

اپنے ٹوئیٹ کا مذاق بننے پر اقرار الحسن نے پہلے شبہ ظاہر کیا کہ مسلم لیگ ن کا سوشل میڈیا سیل ان کے خلاف مہم چلارہا ہے کیونکہ ان سے متعلق کی گئی بیشتر ٹوئیٹس جن لوگوں نے کی ہے انھیں مریم نواز شریف فالو کرتی ہیں۔ لیکن جب لوگوں نے اس پر ناراضی کا اظہار کیا تو اقرار الحسن نے وضاحتی ٹوئیٹ کیے اور یہ بھی مان لیا کہ بچپن میں کتب سے شناسائی کو انھیں اپنی علمی فضلیت کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے تھا۔

وائس آف امریکہ اردو کی سمارٹ فون ایپ ڈاون لوڈ کریں اور حاصل کریں تازہ تریں خبریں، ان پر تبصرے اور رپورٹیں اپنے موبائل فون پر۔

ڈاون لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

اینڈرایڈ فون کے لیے:

https://play.google.com/store/apps/details?id=com.voanews.voaur&hl=en

آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے:

https://itunes.apple.com/us/app/%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/id1405181675

XS
SM
MD
LG