رسائی کے لنکس

ایران داخلی طور پر جوہری ایندھن تیار کرے گا: ایرانی صدر کی دھمکی


ایران کے صدر نے کہا ہے کہ اگر مغرب گذشتہ نومبر میں اقوامِ متحدہ کے ساتھ کیے گئے سمجھوتے پر ایران کی طرف سے پیش کردہ جوابی تجاویز کو ماننے پر رضامند نہیں، تو اُن کا ملک داخلی طور پر اعلیٰ سطح کے یورینیم کی تیاری شروع کرنے کے عزم پر قائم ہے۔

جوہری عزائم کے بارے میں یہ بات ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے پارلیمان میں بجٹ پیش کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔

‘فارس ’خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر احمدی نژاد نے کہا کہ اگلے ماہ اُن کے پاس ‘خوش خبری ’ ہوگی، جس کا تعلق ایران کی طرف سے 20فی صد اعلیٰ سطح کے جوہری ایندھن کو داخلی طور پر تیار کرنے سے ہوگا۔ یہ معاملہ ایک عرصے سے ایران اور مغرب کے درمیان وجہ تنازع بنا رہا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ ایرانی انقلاب کی سالگرہ پر وہ اِس سائنسی پیش رفت کے بارے میں مطلع کریں گے، جس کا مقصد، اُن کے بقول، ایرانی قوم کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے آزاد ممالک کو فخر کا احساس دلانا ہوگا۔

ایرانی تجزیہ کار مہرداد خنزری لندن میں قائم سینٹر فار عرب اینڈ ایرانین سڈیز سے وابستہ ہیں۔

اُن کے خیال میں ایرانی نیوکلیئر پروگرام میں مبینہ کامیابیوں کو پیش کرکے اور مسٹر احمدی نژاد ایرانیوں میں قومیت کا احساس اجاگر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اوریہ کہ اُن کا مقصد یہ ہے کہ داخلی طور پر ایران کےمعاشی اور سیاسی مصائب سے دھیان ہٹایا جائے۔

وہ کہتے ہیں کہ احمدی نژاد کی کوشش یہ ہے کہ چکر دے کر یہ جتلائیں کہ جوہری ہتھیار بنانےکے عزائم میں ایرانی متحد ہیں۔

اُن کے الفاظ میں، ‘ لیکن میں نہیں سمجھتا کہ معاملہ یوں ہی ہے، کیونکہ ایرانیوں کو اِس بات کا علم نہیں ہے کہ اِس کے پیچھے اصل مقاصد کیا ہیں۔ اب داخلی مسائل میں اضافہ ہوچکا ہے، جوہری پروگرام کی لاگت بڑھ چکی ہے اور مزید پابندیوں کے خطرے کے باعث پہلے ہی بگڑی ہوئی معاشی صورتِ حال کے معاملے کچھ اور ہی ظاہر کرتے ہیں۔ احمدی نژاد کا مقصد باتوں کو ٹالنا ہے لیکن وہ اِس کوشش میں کہاں تک کامیاب ہوتے ہیں، یہ معاملہ دیگر ہے۔’

گذشتہ نومبر میں جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے توسط سے مغرب نے ایران کو جوہری سمجھوتے کے مسودے کی پیش کش کی تھی۔ اِس میں تجویز دی گئی تھی کہ ایران داخلی طور پر تیار کیے گئے نچلی سطح کے یورینیم کا 80فی صد تک فرانس اور روس کو بھیج کر اُن ممالک سے اعلیٰ سطح کے جوہری ایندھن کی خریداری کر سکتا ہے۔

اِس پر ایران نے گذشتہ سال اپنی تجاویز پیش کیں جس کے مطابق وہ اپنے کم سطح کے افزودہ یورینیم کے بدلے اعلیٰ سطح کا یورینیم خریدے گا، لیکن یہ اُس کی اپنی سرزمین پر ، اور ایک ہی وقت پر نہیں ہوگا۔ اپنی جوابی تجویز کو قبول کرنے کے لیے ایران نے مغربی طاقتوں کو جنوری کے اواخر تک کا وقت دیا ہے۔

ایرانی عہدے داروں نے کئی بار اِس بات پر زور دیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام پُر امن، سولین مقاصد کے لیے ہے، لیکن مغرب کو شک ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

حال ہی میں امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے ایران کو خبردار کیا ہے بین الاقوامی جوہری توانائی کے ادارے کے جوہری سمجھوتے کے مسودے کو ماننے سے گستاخانہ طور پر انکار کی صورت میں بین الاقوامی برادری خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھی رہے گی۔ مغربی ممالک ایران کے خلاف ممکنہ نئی معاشی پابندیوں پر غور کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG