رسائی کے لنکس

جوہری معاہدے کی توثیق نہ کرنے پر ایران برہم


ایرانی صدر نے جمعے کی شب ٹیلیویژن پر قوم سے خطاب کیا۔
ایرانی صدر نے جمعے کی شب ٹیلیویژن پر قوم سے خطاب کیا۔

صدر روحانی نے کہا کہ امریکہ آج ایران کے عوام اور جوہری معاہدے کے خلاف اپنے عزائم میں پہلے سے کہیں زیادہ تنہائی کا شکار ہوچکا ہے اور اس کے اپنے اتحادی بھی اس کے ساتھ نہیں۔

ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے کی توثیق نہ کرنے کے اعلان پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2015ء میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان طے پانے والا جوہری معاہدہ منسوخ نہیں کیا جاسکتا۔

جمعے کی شب ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے صدر حسن روحانی نے معاہدے پر دستخط کرنے والے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کریں۔

انہوں نے معاہدے کو بین الاقوامی سفارت کاری کی ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔

صدر روحانی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک معاہدے سے نکلنے میں پہل نہیں کرے گا لیکن ان کے بقول اگر معاہدے میں طے کردہ ایران کے حقوق اور مفادات کا تحفظ نہ کیا گیا تو وہ بھی اپنے تمام وعدوں پر عمل درآمد روک دیں گے اور اپنا پرامن جوہری پروگرام دوبارہ شروع کردیں گے۔

ایرانی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کی حکومت کو "آمریت" اور "دھوکے باز" قرار دینے کی بھی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ امریکی صدر خود ایک "جھوٹے" اور "آمر" حکمران ہیں۔

صدر روحانی نےا مریکی صدر کی تقریر کو "توہین آمیز اور جھوٹے الزامات" سے بھرپور قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ آج ایران کے عوام اور جوہری معاہدے کے خلاف اپنے عزائم میں پہلے سے کہیں زیادہ تنہائی کا شکار ہوچکا ہے۔

انہوں نے امریکی صدر کی جانب سے ایران کو بین الاقوامی دہشت گردی کی مددگار ریاست قرار دینے کے الزام کو بھی بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایران پر دو سال قبل طے پانے والے جوہری معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات کریں گے۔

معاہدے کی رو سے امریکی صدر ہر تین ماہ بعد کانگریس کو معاہدے پر ایران کے عمل درآمد کی رپورٹ پیش کرنے کا پابند ہے۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد کی توثیق نہ کرنے کے بعد اب کانگریس کے پاس ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے یا کوئی اور اقدامات اٹھانے کے لیے 60 روز کا وقت ہے۔

XS
SM
MD
LG