رسائی کے لنکس

مٹی کا قدیم بیلن، ایران برطانیہ کے درمیان وجہ تنازع


ان دنوں برطانیہ اور ایران کے درمیان ایک قدیم بیلن یا سلنڈر کشیدگی کاسبب بنا ہوا ہے۔۔ ڈھائی ہزار سال پرانا یہ بیلن، جسے سائرس سلنڈر کہا جاتا ہے،1879ء میں بابیلون کے قدیم شہر سے دریافت ہوا تھا۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے مٹی کےاس سلنڈرپر انسانی حقوق کا پہلا تاریخی مسودہ کندہ ہے۔ مٹی کا یہ قدیم برتن جسے اس سال کے شروع میں ایران کے حوالے کیا جانا تھا، اس وقت برطانوی میوزیم میں موجود ہے ۔ برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ نئی معلومات سامنے آنےسے مزید تحقیق سے اس سلنڈر کے بارے میں مزید معلومات حاصل ہوئی ہیں ۔

سائرس سلنڈر برٹش میوزیم کا سب سے نادر نمونہ ہے اور قدیم ایرانی تاریخ کی ایک علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس سلنڈر پر موجود پیچیدہ تحریر میں ایرانی شہنشاہ سائرس کی بابل شہر کو فتح کرنے کی تفصیلات درج ہیں۔ اس سلنڈر کی ایران میں نمائش کی جانی تھی، لیکن برطانوی میوزیم کا کہنا ہے کہایک نئی تحقیق کے بعد کچھ اہم معلومات سامنے آنے سے یہ نمائش مؤخر کر دی گئی ہے۔برطانیہ نے ان نئی معلومات پر تبادلہ خیالات کے لیے پوری دنیا سے ماہرین کو مدعہ کیا ہے۔

برٹش میوز یم کے کیوریٹرڈاکٹر ارون فنکل کہتے ہیں کہ نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سلنڈر کے دو نامعلوم ٹکڑے جن کی پہلے شناخت نہیں ہو سکی تھی اسی سلنڈر کے حصے ثابت ہوگئے ہیں۔ اور دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ بیلن میں موجود خالی جگہوں پر مکمل طور پر فٹ آتے ہیں۔

اس کے علاوہ بابل شہر سے ہزاروں میل دور چین میں ہڈیوں کی ایسی باقیات بھی ملی ہیں جن پروہی پیچیدہ اور قدیم تحریرموجودہے۔

جب اس سال کے شروع میں یہ اعلان کیا گیا ہے فی الحال قدیم سلنڈر نمائش کے لیے ایران نہیں بھیجا جارہا تو ایرانی عہدے داروں نے اس پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ التوا سیاست کا شکار ہوا ہے، جس کی وجہ ایران میں الیکشن کے بعد کے پرتشدد مظاہرے ہیں۔

برطانوی میوزیم میں مشرق وسطیٰ کی عجائبات سے متعلق عہدے دار جان کرٹس اس التوا کو سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار نہیں دیتے ۔ وہ کہتے ہیں کہ ایرانی حکومت سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں اور میرا نہیں خیال کہ کہ وہ کسی معاہدے سے انکار کریں گے۔

اس قدیم سلنڈر نے عجائب گھر میں آنے والوں کی خاص توجہ حاصل کی ہے۔ ایرانی نژاد سیاحوں کا کہنا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ یہ تاریخی نمونہ برطانیہ کے پاس رہنا چاہیے۔

ایک سیاح نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال سے برطانوی میوزیم ان تاریخی اشیا کی حفاظت کر رہا ہے۔ اگر اسے ایران میں نمائش کے لیے بھیجا جاتا ہے تو اس بات کی یقین دہانی ضروری ہے کہ وہ صحیح سلامت واپس بھی لایا جائے۔

یہ چھوٹا سا تاریخی سلنڈر اپنے اندر ایرانی تاریخ کا ایک ایسا منفرد پہلو لیے ہوئے ہے جو لوگوں کی توجہ اپنی جانب کھینچنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔

XS
SM
MD
LG