رسائی کے لنکس

حج کے بارے میں سعودی عرب سے بات چیت کے لیے تیار ہیں: ایرانی عہدیدار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

2015ء میں حج کی ادائیگی کے دوران بھگدڑ مچنے سے لگ بھگ 2400 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جن میں سے 460 سے زائد کا تعلق ایران سے تھا۔

تہران میں ایک سینیئر عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران2017 میں حج میں شرکت سے متعلق معاملات پر سعودی عرب سے دوطرفہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ’ارنا‘ نے پیر کو ملک کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے نمائندے علی قاضی عسکر سے منسوب بیان میں کہا کہ دیگر ممالک کی طرح تہران کو بھی سعودی حکومت کی طرف سے ایک خط ملا جس میں آئندہ حج سے متعلق اُمور پر بات چیت کی دعوت دی گئی ہے۔

2015ء میں حج کی ادائیگی کے دوران بھگدڑ مچنے سے لگ بھگ 2400 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جن میں سے 460 سے زائد کا تعلق ایران سے تھا۔

اس واقعہ کے بعد 2016 میں ہونے والے حج میں ایران نے اپنے شہریوں کو بھیجنے سے انکار کیا تھا۔

جب کہ 2016 ہی میں سعودی عرب میں ایک شیعہ عالم دین شیخ نمر النمر کی سزائے موت پرعمل درآمد کے بعد دونوں ملکوں میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا۔

شیعہ عالم دین کی سزائے موت پر عمل درآمد کے بعد مشتعل افراد نے تہران میں سعودی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد ریاض نے تہران سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیئے تھے۔

XS
SM
MD
LG