رسائی کے لنکس

امریکی سیاح: ایران نے اُنھیں اپنے خاندانوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دے دی


امریکی سیاح: ایران نے اُنھیں اپنے خاندانوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دے دی
امریکی سیاح: ایران نے اُنھیں اپنے خاندانوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دے دی

ایران میں زیرِ حراست تین امریکی کوہ پیماؤں کے خاندانوں کا کہنا ہے کہ سات ماہ سے زائد عرصےکی گرفتاری کے بعد، پہلی مرتبہ ایرانی عہدے داروں نے اُنھیں اپنے گھر فون کرنے کی اجازت دے دی ہے

بدھ کو جاری ہونے والے بیان میں اُن کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ اُنھیں منگل کو فون موصول ہوئے، جو اُن کے بقول، بہت اطمینان کا باعث بنے۔

اُنھوں نے اِس امید کا بھی اظہار کیا کہ ٹیلی فون سے اِس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ ہوسکتا ہے ایران سیاحوں کوجلد رہا کردے۔

تینوں سیاحوں نے اپنے والدین کو بتایا کہ وہ ٹھیک ہیں اور اُن کا حوصلہ بلند ہے۔ لیکن اُن کا کہنا تھا کہ ایرانی اہل کاروں نے اُنھیں اُن کے مقدموں کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

ایرانی اہل کاروں نے گذشتہ جولائی میں شان بائر، جوش فتال اور سارہ شرود کو اُس وقت گرفتار کر لیا تھاجب وہ عراق سے ایرانی سرحد میں داخل ہوئے تھے۔
ایران نے اُن پر جاسوسی کا الزام عائد کیا ہے، لیکن خاندان کے افراد کا کہنا ہے کہ کوہ پیما اتفاقیہ طور پر ایران کی سرحد کے اندر داخل ہوئے تھے۔

خاندان والوں کا یہ بیان بدھ کو نیویارک میں قائم ‘فری دِی ہائیکرز’ نامی گروپ کی طرف سے جاری ہوا۔

سیاحوں کی ماؤں نے گذشتہ ماہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کو خط لکھا تھا جِس میںٕ اُنھوں نے صدر سے ملنے کی درخواست کی تھی اور اِس بات کی وضاحت کی تھی کہ سیاحوں کو باہر کی دنیا سے رابطے کی کیوں ضرورت ہے۔

ایران نے کہا ہے کہ وہ جیل میں سیاحوں سے ملاقات کے لیے اُن کے اہلِ خانہ کی درخواست پر غور کر رہا ہے۔

امریکی عہدے داروں نے کہا ہے کہ امریکیوں کے خلاف ایران کے الزامات کا کوئی جواز نہیں۔ ایران کا کہنا ہے کہ سیاحوں پر مقدمہ چلے گا لیکن مقدمے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔





XS
SM
MD
LG