رسائی کے لنکس

ایران کی دھمکی: پابندیوں کی صورت میں معاہدے پر نظر ثانی کریں گے


ایران کی دھمکی: پابندیوں کی صورت میں معاہدے پر نظر ثانی کریں گے
ایران کی دھمکی: پابندیوں کی صورت میں معاہدے پر نظر ثانی کریں گے

ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ اُنھوں نے چینی عہدے داروں کے ساتھ ایرانی جواب میں موجود، اُن کے بقول، خامیوں پر، بات کی ہے

ایک ایرانی سفارت کار نے دھمکی دی ہے کہ اگراقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے ایران پر مزید پابندیاں لگانے کی سمت پیش رفت کی تو تہران ترکی کے ساتھ یورینیم کی افزودگی کے حالیہ معاہدے پر از سر نو غور کرے گا۔

روس کے لیے ایرانی سفیر سید محمود رضا سجادی نے کہا ہے کہ اگرایران پر نئی پابندیاں لگائی گئیں تو اس سے یہ ظاہر ہوگا کہ سکیورٹی کونسل کے ممبر ممالک سیاسی عزائم کے لیے کام کررہے ہیں۔ روسی خبررساں ادارے نے ایرانی سفیر کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو ایران اپنے معاہدے پر نظر ثانی کرے گا۔

ایرانی سفیر کے یہ تبصرے ، جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے آئی اے ای اے کو ایران کی جانب سے اس خط کو بھیجے جانے کے ایک کے ایک روز بعد سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ ایران اپنا1200 کلوگرام کم افزودہ یورینیم ترکی بھیجے گا اور اس کے بدلے میں تہران اپنے میڈیکل ریسرچ ری ایکٹر کے ایندھن کے لیے زیادہ افزدوہ تر یورینیم حاصل کرے گا۔

تاہم امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ اس منصوبے میں کئی خامیاں موجود ہیں اور وہ بین الاقوامی کمیونٹی کی جانب سے پیش کیے جانے والے خدشات کو دور نہیں کرتا۔ اُنھوں نےکہا کہ یہ منصوبہ سلامتی کونسل کےاقدام کو روکنے کی ایک ‘شفاف چال’ کےمترادف ہے۔

کلنٹن نے کہا کہ اُنھوں نے چینی عہدے داروں کے ساتھ ایرانی جواب میں موجود، اُن کے بقول، خامیوں پر بات کی۔

نئے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نےمنگل کو پارلیمان کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ وقت ایران پردباؤ بڑھانے کا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ اُن کی حکومت کا مقصد واضح ہے، وہ یہ کہ ایران کے خلاف اقوامِ متحدہ اور یورپی یونین سخت پابندیاں عائد کریں۔

مسٹر کیمرون نے کہا کہ اگر ایران یورینیم کی افزودگی کا معاہدہ مکمل بھی کر لیتا تب بھی کم درجےافزودہ یورینیم کی آدھی مقدار اُس کے پاس ہی رہ جاتی۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے امریکہ، چین اور برطانیہ تین رکن ممالک ہیں۔ پانچوں نے ہی ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف پابندیوں کا چوتھا دور لاگو کرنے پرمسودہٴ قانون منظور کیا ہے۔

گذشتہ ہفتے برازیل اور ترکی کے ساتھ ملاقاتوں میں ایران نے یورینیم کے تبادلے کےمنصوبے کو تسلیم کر لیا ہے۔ پیر کے روز امریکی محکمہٴ خارجہ نے کہا کہ توانائی کےبین الاقوامی ادارے نے نئے منصوبے پر امریکہ کی تجاویز جاننے کی درخواست کی تھی۔

ایران کا کہنا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کےلیے ہے لیکن امریکہ اور اُس کے اتحادی ایران پرجوہری ہتھیار تیار کرنے کا الزام دیتے ہیں۔



XS
SM
MD
LG