رسائی کے لنکس

ایران: صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات جمع کروانے کا آغاز


صدر حسن روحانی نے پیر کو تہران میں پریس کانفرنس کی۔
صدر حسن روحانی نے پیر کو تہران میں پریس کانفرنس کی۔

صدر روحانی نے اشاراً اپنے قدامت پسند ناقدین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقل "سیاہ غبار" ہی اڑاتے رہے ہیں

ایران میں آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کی رجسٹریشن کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ارنا' نے منگل کو بتایا کہ امیدوار ہفتہ تک اپنے کاغذات جمع کروا سکتے ہیں۔ مذہبی راہنماؤں پر مبنی شوریٰ نگہبان ان کاغذات کا جانچ پڑتال کر کے 27 اپریل تک حتمی فہرست جاری کرے گی، صدارتی انتخابات 19 مئی کو ہوں گے۔

موجودہ صدر حسن روحانی آئندہ چار سالہ مدت کے لیے انتخاب میں حصہ لینے کے اہل ہیں۔ گو کہ انھوں نے اس دوڑ میں شریک ہونے کا تاحال اعلان تو نہیں کیا لیکن ان کے قریبی ساتھیوں کی طرف سے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ وہ آئندہ مدت کے لیے انتخاب لڑنے کی کوشش کریں گے۔

پیر کو تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صدر روحانی نے اپنی حکومت کی پالیسیوں کو دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کی انتظامیہ نے عوام کی خوشحالی کو فروغ دینے میں مدد کی۔

لیکن اس موقع پر بھی 68 سالہ صدر نے آئندہ انتخاب میں حصہ لینے کی بابت کوئی تذکرہ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ "ایران ایک خوشحال ملک ہے اور یقینی طور پر آنے والے سالوں میں یہ مزید بہتر ہوگا۔"

صدر روحانی نے اقتصادی، توانائی، صحت عامہ، ثقافت اور امور داخلہ کے شعبے میں بہتری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی غریبوں کی زندگی بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ غیر مراعات یافتہ طبقے کی بھلائی کے لیے کام کیا۔

تاہم یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایران کو حالیہ برسوں میں انسانی حقوق کی "ابتر صورتحال" اور آبادی کے ایک بڑے حصے کی انٹرنیٹ تک رسائی پر قدغن کے باعث تنقید کا سامنا رہا ہے۔

اپنی پریس کانفرنس میں صدر روحانی نے اشاراً اپنے قدامت پسند ناقدین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقل "سیاہ غبار" ہی اڑاتے رہے ہیں اور وہ "بعض امور" ان کی حکومت کے اختیار سے باہر تھے اور وہ "مکمل طور پر مطمئن نہیں۔"

فی الحال صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے اعلان کرنے والوں میں رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی ساتھ اور سخت گیر موقف رکھنے والے ابراہیم رئیسی اور سابق سخت گیر صدر محمود احمدی نژاد کے قریبی ساتھی حامد بقائی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG