رسائی کے لنکس

ایران پاکستان بھارت گیس پائپ لائن: بھارت کی جانب سے مذاکرات کی نئی تاریخوں کی پیش کش


ایران پاکستان بھارت گیس پائپ لائن: بھارت کی جانب سے مذاکرات کی نئی تاریخوں کی پیش کش
ایران پاکستان بھارت گیس پائپ لائن: بھارت کی جانب سے مذاکرات کی نئی تاریخوں کی پیش کش

بھارت نے دو سال کے تعطل کے بعد ایران، پاکستان، انڈیا گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر مذاکرات کی غرض سے نئی تاریخوں کی پیش کش کی ہے، لیکن ایران کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق بھارت میں 23اور 28مئی کے درمیان نئی دہلی میں مذاکرات کی تجویز رکھی ہے۔

دریں اثنا، وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا گروپ 15سربراہ کانفرنس میں شرکت کی غرض سے 17مئی کو تہران جانے والے ہیں جہاں وہ اپنے ایرانی ہم منصب سے اِس مسئلے پر تبادلہٴ خیال کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تہران روانہ ہونے سے قبل بھی وہ ایرانی وزیرِ خارجہ سے تبادلہٴ خیال کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گیس پائپ لائن کی سکیورٹی پر بھارت نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 2008ء سے ہی مذاکرات کا بائیکاٹ کیے ہوئے ہے۔

اُس کا کہنا ہے کہ پاکستان کے راستے گیس کی بحفاظت سپلائی کی ذمہ داری ایران کی ہے اور یہ کہ گیس کی قیمت کی ادائگی بھارت پاک سرحد پر گیس ملنے کے بعد ہی کی جائے گی، جب کہ ایران کا اصرار ہے کہ وہ ایران پاکستان سرحد پر بھارت کو گیس کی ملکیت منتقل کرے گا۔

گیس کی قیمت کے تعین پر بھی دونوں ملکوں میں اختلافِ رائے ہے۔

اُدھر بھارت کے مذاکرات سے ہٹنے کے بعد، ایران اور پاکستان نے گیس کی خرید و فروخت سے متعلق ایک باہمی معاہدہ کر لیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG