رسائی کے لنکس

ایران: پارلیمانی رپورٹ میں تہران کے سابق پروسیکیوٹر پر نکتہ چینی


ایران: پارلیمانی رپورٹ میں تہران کے سابق پروسیکیوٹر پر نکتہ چینی
ایران: پارلیمانی رپورٹ میں تہران کے سابق پروسیکیوٹر پر نکتہ چینی


ایران کی پارلیمنٹ نے ایک ایسی رپورٹ جاری کی ہے ، جس میں صدارتی انتخاب کے بعد احتجاجی مظاہرین کو ایک بدنام جیل میں رکھنے پر تہران کے سابق سرکاری وکیلِ استغاثہ پر نکتہ چینی کی گئى ہے۔ اس جیل میں پچھلے سال اصلاحات کے حامی تین مظاہرین کو مار مار ہلاک کردیا گیا تھا۔

رپورٹ میں پارلیمنٹ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ سعید مرتضوی نے 147 احتجاجی مظاہرین کو کاری زک جیل میں رکھنے کا حکم دیا تھا، جبکہ جیل کے حکام نے شروع میں کافی جگہ نہ ہونے کے باعث ان قیدیوں کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اصلاحات کے حامیوں کو مناسب خوراک اور صفائى سُتھرائى کے انتظام کے بغیر چار روز تک صرف 70 مربع میٹر کے ایک کمرے میں بند رکھا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیل کے محافظوں نے نظر بند لوگوں پر حملے بھی کیے۔ایرانی عہدے داروں نے پچھلے مہینے یہ اعتراف کیا تھا کہ تہران کے جنوب میں واقع جیل میں اصلاحات کے حامی تین نو جوانوں کو مار مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

پارلیمانی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کاری زک جیل میں قیدیوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ایران کی قیادت بدنام ہوئى ہے۔اور رپورٹ میں عدلیہ کے عہدے داروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس کے خلاف کارروائى کریں۔ اس بارے میں فوری طور پر کوئى اطلاع نہیں ملی کہ آیا مرتضوی کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG