رسائی کے لنکس

نئی پابندیوں کی صورت میں جوہری ایندھن کے تبادلے سے الگ ہوجائیں گے: ایران


علی لاری جانی
علی لاری جانی

ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے تہران پر نئی پابندیاں عائد کرانے کی کوشش کی تو ایران ترکی اور برازیل کی ثالثی میں ہونے والے جوہری ایندھن کے تبادلے کے معاہدے سے دست بردار ہوجائےگا۔

اتوار کے روز سرکاری ٹیلی ویژن پر اپنے تبصروں میں علی لاری جانی نے کہا ہے کہ اگرامریکہ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعے کوئی قدم اٹھاتا ہے یا امریکی کانگریس پابندیاں لگاتی ہے تو یہ معاہدہ بے اثر ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کےساتھ تعاون پر بھی نظر ثانی کرسکتا ہے۔

پچھلے ہفتے امریکہ اور کئی دوسری عالمی طاقتوں نےاقوام متحدہ کی قرارداد کے ایک مسودے کی منظوری دی تھی جس کے تحت ایران کی جانب سے یورینیم کی افزدوگی روک دینے سے انکار کی بنا پراس کے خلاف چوتھی بار نئی پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں۔

اس مسودے کا اعلان اس کے بعد کیا گیا تھا جب ایران نے کہا تھا کہ وہ تہران میں واقع اپنے ایک میڈیکل ریسرچ ری ایکٹر کے ایندھن کے لیے، ترکی کے ساتھ اپنی 1200 کلوگرام کم سطح کی افزودہ یورینیم کا تبادلہ اعلیٰ سطح کی یورینیم کے ساتھ کرنے پر رضامند ہوگیا ہے۔

XS
SM
MD
LG