رسائی کے لنکس

ایران میزائل کی تیاری اور تجربات جاری رکھے گا: ترجمان ایرانی افواج


تجربہ کیے گئے ایرانی بیلسٹک میزائل کے پرزے (فائل)
تجربہ کیے گئے ایرانی بیلسٹک میزائل کے پرزے (فائل)

ایران نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اپنی دفاعی قوت بڑھانے کے لیے وہ میزائل کے تجربات جاری رکھے گا۔ ایران نے اس بات سے انکار کیا کہ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے؛ جس سے قبل امریکہ نے ایران پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ایک نئے میزائل کا تجربہ کیا ہے جس پر کئی جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت موجود ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ہفتے کے روز ایران کی جانب سے درمیانہ فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کے تجربے کو سال 2015 میں کیے گئے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی سمجھوتے کی خلاف ورزی قرار دیا، جس سے امریکہ باہر نکل چکا ہے۔

ایرانی مسلح افواج کے ترجمان، برگیڈیئر جنرل عبدلفضل شکارچی نے کہا ہے کہ ''میزائل کے تجربات ملک کے دفاع اور مضبوطی کے لیے کیے جاتے ہیں، اور یہ جاری رہیں گے''۔

اُن کا یہ بیان ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے، 'تسنیم' نے جاری کیا ہے۔

شکارچی نے کہا ہے کہ ''ہم میزائل تیار کرنے اور تجربے کرنے کا کام جاری رکھیں گے۔ یہ (جوہری) مذاکرات کے دائرہ کار سے باہر معاملہ ہے اور ہماری قومی سلامتی کا ایک حصہ ہے، جس کے لیے ہم کسی ملک سے اجازت نہیں لیں گے''۔

اُنھوں نے اس بات کی تصدیق یا تردید نہیں کی آیا ایران نے کسی نئے میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان، بہرام قاسمی نے بھی کہا ہے کہ ایرانی میزائل خالصتاً دفاع کے لیے ہیں؛ اور مزید یہ کہ ''اس متعلق سلامتی کونسل کی کوئی قرارداد موجود نہیں ہے، جس میں ایران کی جانب سے میزائل پروگرام یا میزائل کے تجربوں پر ممانعت لگائی گئی ہو''۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 میں کہا گیا ہے کہ سال 2015 میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکہ کے ساتھ ایران کے سمجھوتے میں بین الاقوامی تعزیرات اٹھائے جانے کے عوض ایران کے متنازع جوہری افزودگی کے پروگرام کو ترک کرنا شامل ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایران سے ''مطالبہ کیا جاتا ہے'' کہ وہ آٹھ برس تک بیلسٹک میزائلوں کی تیاری سے باز رہے گا، جو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔

اس سے قبل، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ''ایران نے ابھی ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جو اسرائیل اور یورپ تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ایک اشتعال انگیز رویہ ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا''۔

XS
SM
MD
LG