رسائی کے لنکس

صدراتی انتخابات میں خلل قبول نہیں ہو گا: علی خامنہ ای


انتخابات میں موجودہ اصلاح پسند صدر حسن روحانی اور ان کے حریف سخت گیر موقف کے حامل ابراہیم رئیسائی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کو ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ 19 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں خلل ڈالنے کی کوششوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔

انتخابات میں موجودہ اصلاح پسند صدر حسن روحانی اور ان کے حریف سخت گیر موقف کے حامل ابراہیم رئیسائی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ابراہیم رئیسائی کئی سالوں تک عدلیہ سے وابستہ رہے۔

روحانی 2013 میں ہونے والے انتخابات میں بہت زیادہ تعداد میں ووٹ حاصل کر کے چار سال کے لیے ایران کے صدر بنے تھے اور اب ان کی یہ چار سالہ مدت ختم ہونے والی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق رئیسائی کو خامنہ ای کی حمایت حاصل ہے۔

ایران کے راہبر اعلیٰ کی ویب سائیٹ پر جاری کی گئی ان کی تقریر کے مطابق خامنہ ای نے کہا کہ "اگر لوگ نظم و ضبط کے ساتھ شرکت کرتے ہیں اور وہ اسلامی اور قانونی دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے نظم و ضبط کے ساتھ اس میں شرکت کرتے ہیں تو یہ اسلامیہ جمہوریہ کے لیے عزت افزائی کا ذریعہ ہو گا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "اگر وہ قانون کو توڑیں گے، غیر اخلاقی طرز عمل اختیار کریں گے یا وہ اس طرح بات کریں گے کہ جس سے دشمنوں کی حوصلہ افزائی ہو، تو پھر (اس طرح کے اقدام کو) انتخابات کو نقصان کے طور پر دیکھا جائے گا۔ "

انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق 2009 کے متنازع انتخابات کے بعد وسیع پییمانے پر ہونے والے مظاہروں کے دوران درجنوں افراد ہلاک اور سینکڑوں کو گرفتار کیا گیا، اُن انتخابات کے بعد محمود احمدی نژاد صدر کے عہدے پر دوسری مدت کے لیے منتخب ہوئے تھے۔

آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ "انتخابات کے دوران ملک کی سکیورٹی کو مکمل طور پر برقرار رکھا جائے ۔۔۔ جو کوئی بھی سیدھے راستے سے انحراف کرے اس سے سختی سے نمٹا جائے۔"

روحانی دوسری بار صدر بننے کے لیے ان انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں اور ان کا مقابلہ پانچ دیگر امیدواروں کے ساتھ ہے جن میں ان کے اعتدال پسند نائب صدر اسحاق جہانگیری اور سخت موقف رکھنے والے تہران کے میئر محمد باقر قالیباف بھی شامل ہیں۔

19 مئی کو ہونے والے ایران کے صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں کوئی بھی امیدوار اگر پچاس فیصد سے زائد ووٹ حاصل نہیں کرتا تو ایک ہفتہ کے بعد دوبارہ انتخابات ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG