رسائی کے لنکس

کوڑے نہیں مارے گئے:سکینہ اشتیانی


سکینہ اشتیانی
سکینہ اشتیانی

ایران میں جس خاتون کو سنگسار کرنے کی سزاسنائی جاچکی ہے، اس نے سرکاری ٹیلی ویژن چینل پر کہا ہےکہ اسے جیل میں نہ تو مارا پیٹا گیا اور نہ ہی تشدد کانشانہ بنایا گیا ہے۔

سکینہ محمدی اشتیانی نے بدھ کے روز سرکاری ٹیلی ویژن پر کہا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ اسے ایرانی حکام نے کوڑے مارے تھے۔ ایک دھندلی ویڈیو میں ، خاتون نے کہا کہ اسے کسی نے کیمرے کے سامنےآنے کے لیے مجبور نہیں کیا اور یہ کہ وہ جوکچھ کہہ رہی وہ اس کے اپنے الفاظ ہیں۔

اگست میں ایک برطانوی اخبار نے ایک خاتون کی تصویر شائع کی تھی، جس نے نقاب نہیں پہنا ہواتھا اوراسے غلطی سے اشتیانی کے طورپر شناخت کیا گیاتھا۔ جس کے بعد اشتیانی کو مبینہ طور پر 99 کوڑے مارے گئے تھے۔ ایرانی قانون ہر خاتون سے اپنے سرکے بالوں کو ڈھانپے کا تقاضا کرتا ہے، چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔

43 سالہ اشتیانی کو ، جو دو بچوں کی ماں ہے، اپنے خاوند کے قتل کےبعد دو افراد کے ساتھ ناجائز تعلقات کے جرم میں پہلی بار 2006ء میں سزا دی گئی تھی۔ پچھلےسال اس پر بدکاری کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور سنگسار کرنے کی سزا سنائی گئی۔ اشتیانی ان الزامات سے انکار کرتی ہے۔

اس کے مقدمے کے خلاف بین الاقوامی سطح پر آوازیں بلند ہوئیں اور بہت سے ممالک نے سنگسار کرنے کی سزا اور خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی مذمت کی ۔

اس مہینے کے شروع میں ایران نے اعلان کیاتھا کہ اس نے اشتیانی کی سنگساری کی سزا معطل کردی ہے، تاہم اسے اپنے خاوند کے قتل کے الزامات کا سامنا کرنا ہوگا۔

XS
SM
MD
LG