رسائی کے لنکس

بغداد دھماکے: کم سے کم پانچ پولیس عہدے دار ہلاک


عراق (فائل فوٹو)
عراق (فائل فوٹو)

عراقی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بغداد میں ہونے والے دو دھماکوں کے باعث کم از کم پانچ پولیس عہدے دار ہلاک اور 14زخمی ہوئے۔

منگل کے روز ہونے والے دھماکے بغداد کے جنوبی مضافات میں واقع ہوئےجہاں عیسائی کمیونٹی آباد ہے۔

یہ دھماکے عراق کے طول و ارض میں ہونے والے حملوں کے ایک روز بعد ہوئے، جِن میں کم از کم 110افراد ہلاک ہوگئے تھے، جو اِس سال ملک میں ہونے والے تشدد کا بدترین دِن تھا۔

عراقی عہدے داروں نے پیر کے روز ہونے والے دھماکوں اور گولیوں کے تبادلے کا الزام القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں پر عائد کیا ہے، جِن کے نتیجے میں عراق کے نو شہروں اور قصبوں میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے۔ ابھی تک کسی نے اِن واقعات کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

عراق کے نائب وزیرِ داخلہ، حسین علی کمال نے تسلیم کیا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ پیر کے روز کاقتلِ عام ، عراقی سکیورٹی فورسز کی کوتاہی کے باعث پیش آیا ہو۔

پیر کے دِن کے سب سے خونریز حملے بغداد کے جنوب میں ہِلا ّکے علاقے میں پیش آئے۔ ہسپتال کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ایک پارچہ بافی کے کارخانے کے باہر ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں کم سے کم 50افراد ہلاک اور 140زخمی ہوئے۔

بصرہ میں ہونے والے تین دھماکوں میں کم از کم 25افراد ہلاک ہوئے۔

برگیڈیئر جنرل رالف بیکر، امریکی فوجی افسر ہیں جو بغداد کے مشرقی حصے میں کارروائیوں کی نگرانی کرتے ہیں۔ اُنھوں نے ایسو شئیٹڈ پریس کو بتایا کہ حملوں کی پیچیدگی ظاہر کرتی ہے کہ اِن پر مربوط طریقے سے عمل درآمدکیا گیا۔

XS
SM
MD
LG