رسائی کے لنکس

عراق میں مظاہرے، پانچ ہلاک


دارالحکموت بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین کی نعرے بازی
دارالحکموت بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین کی نعرے بازی

عراق میں بہتر عوامی سہولتوں کی فراہمی اور نظام حکومت سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے جمعہ کو کیے جانے والے مظاہروں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔

عہدیداروں نے بتایا ہے کہ یہ ہلاکتیں مظاہرین اور پولیس کے درمیان بصرہ اور حویجا میں ہونے والی جھڑپوں میں ہوئیں۔

تیونس، مصر اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ملکوں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے متاثر ہو کر عراق میں جمعہ کو ”یوم غضب“ کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں ہونے والے مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

بغداد کے’ تحریر اسکوائر‘ کو ان مظاہروں کے مرکز کے طور پر منتخب کیا گیا جس کے ارد گرد سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے اور شہر میں گاڑیوں کا داخلہ ممنوع تھا جس کی وجہ سے مظاہرین کو مجبوراً پید ل ہی یہاں آنا پڑا۔

جمعرات کو وزیراعظم نوری المالکی نے ٹی وی پر اپنی تقریر میں عراقی عوام سے کہا تھا کہ وہ مظاہروں کا بائیکاٹ کریں کیوں کہ اُن کے بقول ملک میں تشدد کو ہوا دینے کے لیے ان احتجاجی مظاہروں کا احتمام عسکریت پسندوں اور سابق عراقی لیڈر صدام حسین کے حامیوں نے کیا ہے۔

نوری المالکی نے ان مظاہروں کے جواب میں اپنی تنخواہ کم کرنے اور ضرورت مند افراد کے لیے خوراک کی تقسیم کے پروگرام کے لیے رقم بڑھانے کا اعلان کیا۔

XS
SM
MD
LG