عراق میں ایک خودکش کار بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعے میں کم ازکم 30 افراد ہلاک اور 70 زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق جنوبی شہر کرکوک میں اتوار کی صبح کار بم دھماکے کا ہدف پولیس کا صدر دفتر تھا جہاں پولیس کی وردی میں ملبوس ایک شخص نے فائرنگ کر کے متعدد لوگوں کو زخمی بھی کیا۔
دھماکے سے قرب وجوار کی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
اس واقعے کی فوری طور پر کسی فرد یا تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
تاہم القاعدہ سے منسلک سنی انتہا پسند ملک میں سکیورٹی حکام اور تنصیبات پر حملے کرتے آئے ہیں جس کا مقصد شیعہ وزیراعظم نوری المالکی کی حکومت کی ساکھ کو خراب اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا ہے۔
حکام کے مطابق جنوبی شہر کرکوک میں اتوار کی صبح کار بم دھماکے کا ہدف پولیس کا صدر دفتر تھا جہاں پولیس کی وردی میں ملبوس ایک شخص نے فائرنگ کر کے متعدد لوگوں کو زخمی بھی کیا۔
دھماکے سے قرب وجوار کی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
اس واقعے کی فوری طور پر کسی فرد یا تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
تاہم القاعدہ سے منسلک سنی انتہا پسند ملک میں سکیورٹی حکام اور تنصیبات پر حملے کرتے آئے ہیں جس کا مقصد شیعہ وزیراعظم نوری المالکی کی حکومت کی ساکھ کو خراب اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا ہے۔