رسائی کے لنکس

عراقی وزیر اعظم انتخابی نتائج قبول کرلیں گے: کرسٹوفرہل


عراق میں امریکی سفیر کرسٹوفر ھل
عراق میں امریکی سفیر کرسٹوفر ھل

عراق میں امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے باوجود عراقی وزیر اعظم نوری المالکی انتخابی نتائج کو قبول کرلیں گے۔ سفیرکرسٹوفر ہل نے یہ بات بغداد سے واشنگٹن میں موجود صحافیوں سے ایک وڈیو لنک کے ذریعے کی۔

عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے پارلیمانی انتخابات میں بھر پور حصہ لیا لیکن اب وہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

لیکن امریکی سفیر کرسٹوفر ہل نے ایک بار پھر انتخابات کے منصفانہ ہونے کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات مسترد کردیے۔ انتخابات میں ایاد علاوی کے اتحاد نے اکثریت حاصل کی ہے۔ امریکی سفیر نے کہا کہ مالکی نے اس معاملے پر ضوابط کی پابندی کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں عراقیوں کی بھاری اکثریت نے حصہ لیا۔ اوریہ کہ ان کے خیال میں عراقی عوام اپنے سیاستدانوں سے بجا طور پر امید رکھتے ہیں کہ وہ قوانین کا احترام کریں گے، چاہے وہ وزیر اعظم ہی کیوں نہ ہوں۔

علاوی کے سکیولر اتحاد نے وزیراعظم مالکی کے شیعہ اتحاد کے مقابلے میں دو نشستیں زیادہ جیتیں ہیں۔ لیکن تنازع اس بات پر ہے کہ ان میں سے کچھ کامیاب امیدواروں کو نااہل قرار دیا جائے۔ پچھلے اتوار کو مالکی نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں اسے مداخلت کرنا چاہئے۔ امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے اس مسئلہ کو حل کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

مسٹر کرسٹوفر ہل نے کہا کہ اقوام متحدہ نے واضح کردیا ہے کہ یہ موقع جیتے ہوئے لوگوں کو چیلنج کرنے کا نہیں ہے۔ اقوام متحدہ نے یہ بھی صاف صاف کہہ دیا ہے کہ ان شکایات کا ازالہ عدالتوں کے ذریعے کیا جانا چاہئے۔

امریکی سفیر نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا کہ انتخابی تنازعات پُر تشددمظاہروں کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں عراق واحد ایسا ملک ہے جہاں امیدوار ووٹروں کے فیصلے کو چیلنج نہیں کرتے۔

امریکی سفیرکا کہنا تھا کہ ہمیں عراق میں تشدد کے واقعات کا علم ہے۔ لیکن انتخابی معاملات سیاسی سطح پر جاری ہیں۔

مالکی کی انتخابی شکایتوں پر امریکی سفیر کو کوئی حیرانی نہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میرے خیال میں اتخابی نتائج پر ناراضگی کے اظہار پر زیادہ حیران ہونے کی ضرورت نہیں۔

امریکی سفیر نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ کون اصل فاتح ہوگا۔ وزیر اعظم مالکی، علاوی، اور دوسرے سیاستدان حکمراں اتحاد بنانے میں مصروف ہیں۔ انکے مطابق امریکہ کسی بھی عراقی حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ا س معاملے میں ہماری کوئی ترجیح نہیں ہے۔

امریکی سفیر نے کہا کہ امریکہ پانچ مہینے میں اپنی افواج عراق سے واپس بلوانے کو وعدے پر قائم ہے۔

XS
SM
MD
LG