رسائی کے لنکس

موصل پر دباؤ گھٹانے کی کوشش میں داعش کو ناکامی


عراقی فوجی موصل کی ایک عمارت پر اپنا پرچم لہرا رہا ہے۔ 21 اکتوبر 2016
عراقی فوجی موصل کی ایک عمارت پر اپنا پرچم لہرا رہا ہے۔ 21 اکتوبر 2016

اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں نے جمعے کے روزتیل سے مالامال شمالی شہر عراق کرکوک پر حملہ کیا جس کا مقصد فوجیوں اور وسائل کو موصل کے میدان جنگ سے دوسری جانب منتقل کرنا تھا، جہاں عراقی اور پیش مرگہ کرد فورسز عراق کے اس دوسرے سب سے بڑے شہر میں مسلسل آگے بڑھ رہی ہیں۔

جمعے کے ان حملوں سے ایک حملہ شمالی عراقی قصبے الدیبس میں ایک ایسے علاقے میں ہوا جہاں ایک ایرانی تعمیراتی کمپنی کام کر رہی تھی۔ اس حملے میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے۔جب کہ دوسرے حملے میں کرکوک کے پولیس ہیڈکوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں عراقی پولیس کے اہل کاروں سمیت داعش کے بھی کئی جنگجو بھی ہلاک ہوئے۔

ایک کرد کمانڈر نے وائس آف امریکہ کی کرد سروس کو بتایا کہ کرکوک پر حملہ اسلامک اسٹیٹ کا کا م تھاجو اس کےایک خوابیدہ سیل نے کیا تھا اور اس کا مقصد داعش کے کنٹرول کے شہر پر سے سرکاری اور کرد فورسز کا دباؤ گھٹانا اور کرکوک کے تعمیراتی دھانچے کو تباہ کرنا تھا۔

امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ کرکوک میں داعش کے حملے کا موصل کی جنگ پر بہت کم اثر پڑا ہے۔

کرد کمانڈر نے بتایا کہ ان کے گروپ نے شہر کے اندر ایک ہوٹل پر قبضہ کر لیا ہے اور انہوں نے کئی گھنٹوں تک جنگجوؤں سے لڑائی کی۔کمانڈر کا کہنا تھا کہ اس جھڑپ میں کم از کم 25 افراد زخمی ہوئے۔

کرکوک میں خود کش حملے کے بعد کرد پیش مرگہ فورس کے کم ازکم ایک بریگیڈ کواپنے ٹینک ٹرکوں پر لاد کر کرکوک کی جانب جاتے دیکھا گیا تاکہ وہاں کی سیکیورٹی کو مضبوط بنایا جاسکے۔

تاہم امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ کرکوک میں داعش کے حملے کا موصل کی جنگ پر بہت کم اثر پڑا ہے۔

عراقی فوجی موصل کی جانب پڑھ رہے ہیں۔
عراقی فوجی موصل کی جانب پڑھ رہے ہیں۔

کرکوک میں پولیس اسٹیشن پر حملے کے دوران کئی دھماکے اور گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔ مقامی ٹیلی وژن چینل پر دکھائی جانے والی ایک ویڈیو فوٹیج میں عمارت سے دھوئیں کے بادل بلند ہوتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق کم ازکم پانچ خودکش بمباروں نے پولیس کے ہیڈکوارٹرز پر حملے میں حصہ لیا۔جن میں سے ایک کو دھماکہ کرنے سے پہلے ہی پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

مقامی ٹیلی وژن پر کرکوک کے گورنر کے حوالے سے بتایا گیا کہ عسکریت پسند کسی بھی سرکاری عمارت پر قبضہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔

کرکوک پر حملوں کے کئی گھنٹوں کے بعد تین خودکش بمبار الدیبس میں زیرتعمیر بجلی گھر میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور وہاں انہوں سے خود کو اڑا لیا جس سے کم از کم 11 لوگ ہلاک ہوگئے۔

عراقی فوجی موصل کی ایک عمارت کے سامنے اپنے پرچم کے ساتھ ۔ 21 اکتوبر 2016
عراقی فوجی موصل کی ایک عمارت کے سامنے اپنے پرچم کے ساتھ ۔ 21 اکتوبر 2016

امریکی فوجی عہدے داروں نے خبردار کیا ہے کہ کرکوک پر حملہ ممکنہ طور پر آخری حملہ نہیں ہوگا کیونکہ اسلامک اسٹیٹ زیادہ سے زیادہ امریکی اور اتحاد کی حمایت یافتہ فورسز کو اگلی صفوں اور موصل کے آس پاس سے ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔

XS
SM
MD
LG