رسائی کے لنکس

اسحاق ڈار کی درخواستیں مسترد، ریفرنس ٹرائل بحال


اسحاق ڈار اپنے وکیل کے ساتھ احتساب عدالت میں پیشی کے لیے آ رہے ہیں۔ 27 ستمبر 2017
اسحاق ڈار اپنے وکیل کے ساتھ احتساب عدالت میں پیشی کے لیے آ رہے ہیں۔ 27 ستمبر 2017

علی رانا

پاکستان میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے اور استثنیٰ سے متعلق درخواستیں مسترد کرتے ہوئے اثاثہ جات ریفرنس کا ٹرائل بحال کردیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ ،جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

عدالتی کارروائی کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا پیٹشنر واپس آگئے ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈار کی نئی میڈیکل رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان میں سرجری کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ یا تو انہیں کوئی ایسی بیماری ہو کہ پاکستان نہ آ سکیں۔ وکیل اسحاق ڈار نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر نے انہیں سفر سے منع کیا ہے۔

سماعت کے دوران اسحاق ڈار کی 11 جنوری کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ میڈیکل رپورٹ میں ایئر ایمبولینس کے ذریعے پاکستان آنے سے منع نہیں کیا گیا تاہم یہ تعین ہونا باقی ہے کہ ملزم جھوٹ بول رہا ہے یا سچ، اگر ملزم واپس آئے تو اسے احتساب عدالت میں پیش ہونے تک تحفظ دے سکتے ہیں۔

ایسی مثالیں موجود ہیں کہ ملزم کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کے لیے حفاظتی ضمانت دی گئی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ سے متعلق ریمارکس دیے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ رپورٹ ملزم کے کہنے پر ہی لکھی گئی ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ یہ تو انوکھا کام ہوا کہ ملزم کو مفرور قرار دے دیا گیا جب کہ ملزم بھی اس کیس میں اپنی نیک نیتی ثابت نہیں کر سکا۔ عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے اور استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے اثاثہ جات ریفرنس کا ٹرائل بحال کردیا ہے۔

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت کی کارروائی روکنے کا حکم دیا تھا۔

پاناما کیس کے فیصلے کے نتیجہ میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر شریف خاندان اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف یہ ریفرنسز قائم کیے گئے ہیں جن پر کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔

اسحاق ڈار اس وقت تین ماہ کی طبی رخصت پر برطانیہ میں موجود ہیں۔ ان کا وفاقی وزیر کا عہدہ برقرار ہے تاہم ان کی جگہ خزانہ کے امور چلانے کے لیے رانا افضل کو وزیرمملکت برائے خزانہ کا عہدہ دیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG