رسائی کے لنکس

اسرائیل: پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی منظوری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

نئے قانون کے تحت پتھر پھینکنے والوں کو کم از کم چار سال قید کی سزا دی جا سکے گی جب کہ 14 سے اٹھارہ سال تک کی عمر کے نوجوانوں کو بھی قید اور جرمانے کی سزا سنائی جا سکے گی۔

اسرائیلی رہنماؤں نے فلسطینیوں کی طرف سے پتھراؤ کے واقعات سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کی منظوری دی ہے۔

منظور کیے گئے نئے اقدامات کے تحت اگر شہریوں یا پولیس کو فوری خطرہ ہو تو پولیس اہلکار اسلحہ استعمال کرسکتے ہیں۔

نئے قانون کے تحت پتھر پھینکنے والوں کو کم از کم چار سال قید کی سزا دی جا سکے گی جب کہ 14 سے اٹھارہ سال تک کی عمر کے نوجوانوں کو بھی قید اور جرمانے کی سزا سنائی جا سکے گی حتیٰ کہ پتھراؤ کرنے والے نو عمر لڑکوں کے والدین پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف ’’جنگ‘‘ کا اعلان کیا تھا، اُن کی طرف سے یہ اقدام رواں ماہ میں پیش آنے والے ایک ایسے واقعہ کے بعد کیا گیا جس میں پتھر لگنے کے بعد ایک اسرائیلی شخص کی گاڑی چٹان سے ٹکرا گئی تھی اور وہ ہلاک ہو گیا تھا۔

اسرائیل نے اس سے قبل پتھراؤ کرنے والوں سے متعلق سزاؤں میں تبدیلی کی تھی اور گاڑیوں پر پتھر پھینکنے والے افراد کو 20 سال تک کی قید کی سزا تجویز کی تھی۔

اسرائیل اور فلسطین امن مذاکرات 2014ء سے معطل ہیں جب کہ مغربی کنارے اور یروشیلم میں تشدد اُس سطح تک نہیں پہنچا جیسا کہ ماضی میں تھا لیکن اس کے باوجود پتھراؤ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG