انتہا پسند فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک اور جنگ کے اسباب پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
اسلامی جہاد کے القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو احمد نے خبر رساں ایجنسی معن کو بتایا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے حالیہ فضائى حملے، مزاحمت کی تحریک کو اشتعال دلانے اور اُسے کسی فوجی تصادم میں گھسیٹ لینے کی ایک کوشش کے تحت کیے گئے تھے۔
انہوں نے یہ انتباہ بھی کیا ہے کہ میزائیلوں سے بچاؤ کے لیے ”آہنی گنبد“ کے نام سے اسرائیل کی نئى دفاعی ڈھال، فلسطینیوں کے راکٹوں کو نہیں روک سکے گی۔
ابو احمد کے اس بیان سے پہلے غزہ سے جنوبی اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے تھے۔
اسرائیلی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ جمعے کو دیر گئے تین اور راکٹ جنوبی اسرائیل میں گرے تھے۔
اس سے پہلے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنے گذشتہ سال کے وسیع حملوں کے بعد پہلی بار غزہ سِٹی میں کئى مقامات پر فضائى حملے کیے۔
اسرائیلی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں اسلحہ سازی کی ایک فیکٹری اوراُن سُرنگوں کو ہدف بنایا گیا ، جنہیں جنگجو چوری چُھپے اسرائیل میں داخل ہونے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
فلسطینی طبّی کارکنوں کا کہنا ہے کہ فضائى حملوں میں کم سے کم تین آدمی ہلاک ہوگئے۔