رسائی کے لنکس

امن مذاکرات کی اپیل ناکافی ہے: فلسطینی حکام


امن مذاکرات کی اپیل ناکافی ہے: فلسطینی حکام
امن مذاکرات کی اپیل ناکافی ہے: فلسطینی حکام

فلسطین کے وزیرخارجہ نے اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات شروع کرنے کی تازہ کوششوں کو ادھورا قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ اس میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر روکنے کی اپیل شامل نہیں ہے۔

ریاض المالکی نے یہ بیان مشرق وسطیٰ کے لیے چار رکنی کمیٹی کے پیش کردہ منصوبے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ہفتے کے روز دیا۔ جب کہ ایک روزقبل فلسطین نے باضابطہ طور پر ایک خودمختار ریاست کی حیثیت میں رکنیت حاصل کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں درخواست پیش کی تھی۔

ریاض المالکی نے یہ بھی کہا کہ چاررکنی کونسل کی تجویز نامکمل ہے کیونکہ اس میں اسرائیل سے ان علاقوں کی سرحدوں سے باہر چلے جانے کے لیے نہیں کہاگیاہے جس پر اسرائیل نے 1967ء کی جنگ میں قبضہ کیاتھا۔

امریکہ، اقوا م متحدہ، یورپی یونین اور روس پر مشتمل کونسل نےاسرائیل اور فلسطین سے اپنی اپیل میں کہاتھا کہ وہ ایک ماہ کے اندراندر امن مذاکرات دوبارہ شروع کریں اور اگلے سال تک کسی معاہدے پر پہنچنے کی کوشش کریں۔

چار رکنی تنظیم کی جانب سے یہ تجویزجمعے کےروز اس وقت سامنے آئی جب فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکہ اور اسرائیل کی مخالفت کے باوجود اقوام متحدہ سے فلسطین کو ایک خود مختار ریاست کے طورپر تسلیم کرنے کی درخواست دی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریرمیں مسٹر عباس نے اسرائیل کو ایک قابض قوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں فلسطینی علاقوں پر ا س کا قبضہ کسی علاقے کو کالونی کے طورپر اپنے کنٹرول میں رکھنے کی پالیسی کی حیثیت رکھتا ہے۔

ان کے بعد اسرائیل کے وزیر اعظم نتن یاہو نے جنرل اسمبلی سے اپنی تقریر کے دوران یہ تجویز پیش کی کہ امن مذاکرات کا سلسلہ فوری شروع کیا جائے اور انہوں نے اپنے ملک کے اس موقف کو ایک بار پھر دوہرایا کہ اقوا م متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔

XS
SM
MD
LG