رسائی کے لنکس

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں اضافہ، اسپتالوں میں بجلی نہ ہونے سے نومولود بچوں اور زخمیوں کی زندگی کو خطرہ


الاقصیٰ اسپتال میں فلسطینی ڈاکٹر قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کا ئلاج کر رہے ہیں ، جن کے انکیوبیٹرز کے لیے بجلی کی ضرورت ہے
الاقصیٰ اسپتال میں فلسطینی ڈاکٹر قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کا ئلاج کر رہے ہیں ، جن کے انکیوبیٹرز کے لیے بجلی کی ضرورت ہے

اسرائیل نے پیر کے روز غزہ میں اپنے فضائی حملوں میں اضافہ کر دیا جہاں مرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اسرائیل نے دو چھوٹے امدادی قافلوں کو محصور ساحلی شہر میں داخلے کی اجازت دی ہے لیکن ایندھن کی کسی امداد کو داخلے کی اجازت نہیں دی جہاں لگ بھگ دو ہفتے سے بجلی بند ہے ۔

غزہ میں حماس کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ پیر کے روز رفح شہر کے مضافات میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 18 لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے مطابق بیسیوں فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔

حماس کی وزارت صحت نے پیر کے روز کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ حماس عسکریت پسندوں کی جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 5087 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ میں وزارت کےایک ترجمان اشرف ال قدرا نے کہا کہ مرنے والوں میں 2055 بچے اور 1119 خواتین شامل ہیں ۔ اشرف نے کہاکہ 15270 دوسرے زخمی ہوئے ہیں۔

ایسو سی ایٹڈ پریس کے ایک رپورٹر کے مطابق پیر کے روز رفح میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز سے لگ بھگ 200 میٹر کے فاصلے پر ایک رہائشی عمارت پر ایک فضائی حملے میں کئی لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

پیر کو غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد عمارتوں سے اٹھتا دھواں۔
پیر کو غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد عمارتوں سے اٹھتا دھواں۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے ایک فوٹیج جاری کی جس کے بارے میں اس نے کہا کہ وہ حماس کے انفرااسٹرکچر پر حملے تھے ۔ ایک دھماکے میں کئی منزلہ عمارتیں تباہ ہونے کے بعد ملبہ بکھر گیا اور پھر آسمان پرزد روشنی اور دھواں بکھر گیا ۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹے میں غزہ بھرمیں ایک کارروائی میں عسکریت پسندوں کے 320 ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں ان کا اشارہ بظاہرکسی زمینی کارروائی کی طرف تھا۔

فوج نے کہا ہے کہ وہ شہریوں کو ہدف نہیں بناتی اور یہ کہ فسلطینی عسکریت پسندوں نے جنگ کے شرو ع ہونے کے بعد سے اب تک اسرائیل پر سات ہزار راکٹ داغے ہیں ۔

غزہ سے پیر کو اسرائیل پر فائر کیے جانے والے راکٹ۔ فوٹو اے پی
غزہ سے پیر کو اسرائیل پر فائر کیے جانے والے راکٹ۔ فوٹو اے پی

اسی اثنا میں اسرائیل نے دو چھوٹے امدادی قافلوں کو محصور ساحلی شہر میں داخلے کی اجازت دی ہے لیکن ایندھن کی کسی امداد کو ممانعت ہے۔ غزہ میں لگ بھگ دو ہفتے سے بجلی بند ہے ۔

اسپتالوں کا کہنا ہے کہ وہ زندگی بچانے والے طبی آلات اور قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے انکیوبیٹرز کو چلانے والے جنریٹرز کے لیے ایندھن کی تلاش میں ہیں۔

واضح رہے کہ حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک غیر متوقع حملہ کیا تھا جس میں 1400 اسرائیلیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔

ادھر اسرائیلی طیاروں نے پیر کی صبح لبنان میں حزب اللہ کے دو ٹھکانوں پر حملہ کیا۔

اسرائیل کی فوج کے مطابق جن ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے وہاں سے اسرائیل پر ٹینک شکن میزائل اور راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔

اسی دوران مصر کی فوج کے ترجمان نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا کہ اسرائیل کے ٹینک کے گولے سے غزہ کی سرحد کے قریب مصری فورسز کی چوکی پر متعدد اہل کار زخمی ہوئے ہیں۔

(اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیاہے)

فورم

XS
SM
MD
LG