رسائی کے لنکس

مغربی کنارے اور غزہ کے لیے راستے عارضی طور پر بند


یہودی عید فسح کی خصوصی روٹی تیار کرنے کے لیے پانی بھرنے جا رہے ہیں۔
یہودی عید فسح کی خصوصی روٹی تیار کرنے کے لیے پانی بھرنے جا رہے ہیں۔

عید فسح کے موقع پر ہزاروں یہودی یروشلم اور دیگر مقامات مقدسہ کا رخ کرتے ہیں اور اسرائیل کو ٹیمپل ماؤنٹ (حرم قدس) کا رخ کرنے والے یہودیوں کی سلامتی کا خطرہ ہے

اسرائیل نے سکیورٹی خدشات کی بنا پر اپنے ملک سے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کے لیے تمام گزرگاہوں کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بندش آٹھ روزہ یہودی تہوار (عید فسح) کے دوران ہو گی۔

فلسطینی دہشت گرد گروپ حماس نے یروشلم میں بس پر ہونے والے ایک بم حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں کم ازکم ایک شخص ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے تھے۔

گزشتہ اکتوبر سے بھی یہاں صورتحال انتہائی کشیدہ چلی آ رہی ہے جس میں اب تک 201 فلسطینی اور 28 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے جمعرات کو بتایا کہ بندش کا فیصلہ "سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ" لینے کے بعد کیا گیا۔ تاہم خطرے کی نوعیت اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

عید فسح کے موقع پر ہزاروں یہودی یروشلم اور دیگر مقامات مقدسہ کا رخ کرتے ہیں اور اسرائیل کو ٹیمپل ماؤنٹ (حرم قدس) کا رخ کرنے والے یہودیوں کی سلامتی کا خطرہ ہے کیونکہ یہ مقام یہودیوں، مسلمانوں اور مسیحیوں کے لیے یکساں طور پر مقدس ہے اور حالیہ مہینوں میں یہاں پرتشدد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ "عید فسح آنے والی ہے اور ہر قسم کے انتہا پسند ٹیمپل ماؤنٹ کے بارے میں ہماری پالیسی سے متعلق جھوٹ پھیلائیں گے۔ ہم ان اشتعال انگیزوں کے خلاف سکیورٹی انتظامات کریں گے۔"

اسرائیل ماضی میں بھی بڑے یہودی تہواروں کے موقع پر تواتر سے فلسطینی علاقوں سے رسائی کو بند کرتا رہا ہے، تاہم اس دوران انسانی ہمدردی یا طبی امداد کے لیے راستوں کو عارضی طور پر کھول بھی دیا جاتا رہا ہے۔

گزرگاہوں کی تازہ بندش جمعہ کو نصف شب سے شروع ہوگی اور ہفتہ تک جاری رہے گی۔

XS
SM
MD
LG