رسائی کے لنکس

اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جینس چیف مستعفی، سات اکتوبر کا حملہ روکنے میں ناکامی کا اعتراف


اہارون ہالیفا۔
اہارون ہالیفا۔

  • میجر جنرل اہارون ہالیفا نے اپنے استعفے میں اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنی ذمے داریوں کی ادائیگی میں ناکام رہے ہیں۔
  • مستقبل میں مزید اعلیٰ عہدے داروں کے مستعفی ہونے کا بھی امکان ہے۔
  • انٹیلی جینس چیف کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔
  • عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب اسرائیل کو متعدد محاذوں کا سامنا ہے، مستعفی ہونے کا فیصلہ غیر ذمے دارانہ اور کمزوری کی علامت ہے۔

اسرائیل کی فوج نے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ملٹری انٹیلی جینس کے سربراہ میجر جنرل اہارون ہالیفا نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

میجر جنرل اہارون ہالیفا نے گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں میں انٹیلی جینس کی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے استعفیٰ دیا ہے۔ وہ اس سے قبل بھی اس کا اعتراف کر چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اسرائیلی ملٹری انٹیلی جینس کے سربراہ سات اکتوبر کے حملے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہونے والے پہلے بڑے فوجی عہدے دار ہیں اور امکان ہے کہ مستقبل میں مزید اعلیٰ عہدے دار بھی استعفیٰ دے سکتے ہیں۔

گزشتہ برس حماس کے اسرائیل پر حملے میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس کے علاوہ حماس کے عسکریت پسند لگ بھگ 250 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔ حماس کا یہ حملہ کئی گھنٹوں تک بغیر کسی مزاحمت یا جوابی کارروائی کے جاری رہا تھا۔

اس حملے کے بعد ہی اسرائیل نے غزہ میں اس کے خلاف جنگ شروع کی تھی جو اب ساتویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے۔

میجر جنرل ہالیفا نے اپنے استعفے میں لکھا ہے کہ ان کے ماتحت انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کو جو ذمّے داریاں دی گئی تھیں وہ ان کی ادائیگی میں ناکام رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کے سیاہ دن کی دردناک یادیں ہمیشہ ان کے ساتھ رہیں گی۔

حماس کے ہلاکت خیز حملے کے بعد میجر جنرل ہالیفا سمیت اسرائیل کے دیگر سیکیورٹی عہدے داران کے استعفے متوقع تھے۔ مگر یہ واضح نہیں ہے کہ اہارون ہالیفا نے ایسے وقت میں استعفیٰ کیوں دیا جب اسرائیل کی غزہ میں جنگ جاری ہے اور اسے شمالی سرحد پر لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے حملوں کا بھی سامنا ہے۔

اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے کے دوران ایران کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کی کشیدگی عروج پر ہے۔

اے پی کے مطابق عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب اسرائیل کو متعدد محاذوں کا سامنا ہے، مستعفی ہونے کا فیصلہ غیر ذمّے دارانہ اور کمزوری کی علامت ہے۔

سات اکتوبر کو ہونے والے حملے کے کچھ ہی عرصے بعد ہالیفا نے حماس کی کارروائی روکنے میں ناکامی اور حکومت کو بروقت انٹیلی جینس فراہم نہ کرنے کی ذمّے داری قبول کی تھی۔

اس کے برعکس اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے تاحال ذمّے داری قبول نہیں کی ہے۔ اگرچہ رائے عامہ کے حالیہ جائزوں کے مطابق زیادہ تر اسرائیلی انہیں حملے روکنے میں ناکامی کا ذمّے دار سمجھتے ہیں۔

میجر جنرل اہارون ہالیفا انٹیلی جینس کے نئے سربراہ کے تقرر تک ذمے داریاں ادا کرتے رہیں گے۔

اس خبر کے لیے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ اور ’رائٹرز‘ سے معلومات لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG