رسائی کے لنکس

معمر قدافی نے روم میں تنازعہ کھڑا کر دیا


اتوار کو روم میں اسلام پر ایک لیکچر کے دوران لیبیا کے رہنما نے یورپی ممالک کے شہریوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے لیکچر سننے کے لئے آنے والی پانچ سو اطالوی خواتین میں قرآن پاک کے نسخے بھی بانٹے۔

لیبیا کے رہنما معمر قدافی کے اٹلی کے تین روزہ دورے کے دوران روم میں تبلیغ کرنے اورسینکڑوں خواتین میں قرآن پاک کے نسخے تقسیم کرنے پر ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔

اتوار کو روم میں اسلام پر ایک لیکچر کے دوران لیبیا کے رہنما نے یورپی ممالک کے شہریوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے لیکچر سننے کے لئے آنے والی پانچ سو اطالوی خواتین میں قرآن پاک کے نسخے بھی بانٹے۔

ویٹیکن کےطرفدار سیاستدانوں نے کرنل قدافی کےاقدامات اور اٹلی کے وزیر اعظم سلویو بر لسکونی کے ان واقعات پر تنقید نہ کرنے پر نکتہ چینی کی ہے ۔

لیبیا اور اٹلی کے درمیان تعلقات کی بحالی کے دو سال پورے ہونے کے موقع پر لیبیا کے رہنما معمر قدافی گزشتہ روز تین روزہ دورے پر اٹلی کے دارالحکومت روم پہنچےتھے۔

اٹلی کے دورے کے دوران کرنل قدافی کے لئے روم میں لیبیا کے سفارتخانے کے باغ میں ایک بڑا خیمہ نصب کیا گیا ہے۔ اس دورے میں کرنل قدافی کے ہمراہ ان کاچالیس خواتین باڈی گارڈز پر مشتعمل ایک خصوصی دستہ بھی ان کے ساتھ ہے۔

دوسال قبل اٹلی اور لیبیا نے ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے جس کے تحت اٹلی نے 1911سے لیکر 1943تک لیبیا کو اپنی نو آبادی بنائے رکھنے کے عوض چھ سو ارب ڈالر تاوان ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔اس واقعہ کو منانے کے لئے روم میں ایک گھوڑ سواری کے شو کا اہتمام کیا گیا ہے جس کے لئے لیبیا سے خاص نسل کے تیس گھوڑے اٹلی لائے گئے ہیں۔ اس شو کے بعد آٹھ سو مہمانوں کے لئے ایک دعوت کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔

سن 2008 میں کرنل قدافی اور اٹلی کے وزیراعظم سلویو برلسکونی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت اٹلی لیبیا میں دو ہزار کلومیٹر لمبی ایک ہائی وے بھی تعمیر کرے گا۔ دونوں ممالک نے افریقہ سے غیر قانونی تارکین وطن کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔

مگر اٹلی میں بہت سے لوگ اپنے ملک کے لیبیا کے ساتھ تعلقات کی مخالفت کرتے ہیں ۔ اسی لئے لیبیا کے رہنما کے دورے کے موقع پر سفارتخانے کے باہر احتجاج بھی متوقع ہیں۔ انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ لیبیا واپس بھیجے جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کوانتہائی خراب حالات میں جیلوں میں رکھا جاتا ہے۔

مگر اٹلی اس معاہدے کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ گزشتہ سال اٹلی کے وزیر داخلہ ربرٹو مارونی نے کہا تھا کہ حق کی بات سے پہلے انسانی سمگلنگ کی کسی بھی شکل میں روک تھام کے لئے کوئی بھی اقدامات اٹھانا اٹلی کا اخلاقی فرض ہے۔ اٹلی کی حکومت کا اصرار ہے کہ اس معاہدے کے بعد سے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

کرنل قدافی اور ان کا وفد روم میں اٹلی کے تاجروں اور صنعت کاروں سے بھی ملاقات کرے گا۔ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں کے تحت اٹلی کی تیل کی بڑی کمپنیاں آئیندہ دس سالوں میں لیبیا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔

XS
SM
MD
LG